• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

اسلحہ بر آمدگی کیس: پی ٹی آئی کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کی درخواست ضمانت مسترد

شائع August 2, 2024
— فائل فوٹو: اے پی
— فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کے خلاف اسلحہ بارود بر آمدگی کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق احمد وقاص جنجوعہ کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی، احمد وقاص جنجوعہ کی جانب سے وکیل ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل ہادی علی چٹھہ نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے بتایا کہ احمد وقاص جنجوعہ کے خلاف جو وقوعہ بنایا گیا وہ مضحکہ خیز ہے، احمد وقاص جنجوعہ کو صبح 4 بجے گھر کا دروازہ توڑ کر اغوا کیا گیا ، اسلام آباد ہائی کورٹ بازیاب کرانے کا حکم دیتی ہے تو اسی دوران انسداد دہشتگردی عدالت سے احمد وقاص کا ریمانڈ لے لیا جاتا ہے، ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ احمد وقاص پیدل چلتا ہوا آرہا تھا تو ناکے پر ان کو روکا گیا، پراسیکیوشن نے پوری تفصیل نہیں بتائی کہ کہاں سے آرہا تھا ، اکیلا تھا یا کسی کے ساتھ تھا؟

اس پر جج نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی آر میں اس طرح لکھنا ضروری نہیں ہے ، ضمنی رپورٹ میں تفصیل بتائی جاتی ہے، وکیل ہادی علی چٹھہ نے کہا کہ ایف آئی آر میں کسی کالعدم تنظیم کا ذکر نہیں ہے پر ریمانڈ دہشتگرد تنظیم سے تعلق کی بنیاد پر لیا گیا، پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر کے اغوا ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیج انٹرنیشنل میڈیا پر بھی رپورٹ ہوئی ہے ، قانون کے مطابق برآمد ہونے والا اسلحہ ،بارود کا فرانزک ٹیسٹ کرانا ہوتا ہے کہ بارود قابل استعمال تھا یا نہیں؟

جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ این ایف ایس اے کی رپورٹس کے آنے تک احمد وقاص کو جیل میں رہنے دیں ،رپورٹس آنے کے بعد اگر احمد وقاص کا تعلق واضح ہو جاتا ہے تو دوبارہ گرفتار کرلیا جائے ، تب تک مشروط ضمانت دے دیتے ہیں ۔

وکیل نے مزید بتایا کہ ناکے پر احمد وقاص جنجوعہ کی موجودگی ثابت کرنا ضروری ہے، جب تک ریکارڈ خاموش ہے احمد وقاص کا کسی بھی کالعدم تنظیم سے تعلق ثابت نہیں ہوتا۔

اسی کے ساتھ احمد وقاص جنجوعہ کے وکیل ہادی علی چٹھہ کے دلائل مکمل ہوگئے۔

عدالت نے ریکارڈ آنے تک کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔

سماعت کے دوبارہ آغاز پر پراسیکیوٹر راجا نوید نے بتایا کہ وقاص جنجوعہ کے الزامات سے وابستگی دیکھنی ہے، وقاص جنجوعہ سے براہ راست بارودی مواد برآمد ہوا ہے، وقاص جنجوعہ کے خلاف بیانات موجود ہیں، وقاص جنجوعہ نے تحریک طالبان کے ساتھ وابستگی کا اعتراف کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف سیکریٹریٹ میں دہشتگردی کا منصوبہ بنایاگیا تھا۔

بعد ازاں پراسیکیوٹرراجانوید نے وقاص جنجوعہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ وقاص جنجوعہ کی ویڈیو کی فارنزک اب تک نہیں ہوئی۔

اس پر جج نے استفسار کیا کہ کل کو اگر ثابت ہوگیاکہ بارود کی برآمدگی وقاص جنجوعہ سے نہیں ہوئی توکیاہوگا؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ وقاص جنجوعہ کی ویڈیو کی فارنزک رپورٹ آنے تک کا انتظار کرلیں۔

بعد ازاں وقاص جنجوعہ کے وکیل ہادی علی نے کہا کہ وقاص جنجوعہ کیخلاف کیس بہت ہی کمزور بنایا ہے، وقاص جنجوعہ کو حبسِ بےجا میں رکھا گیا ہے، اگر الزامات غلط ثابت ہوئے تو اتنے دن جیل میں رکھنے کا مداوا کون کرےگا؟

اسی کے ساتھ انسداد دِہشتگردی عدالت نے وقاص جنجوعہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت نے احمد وقاص جنجوعہ کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ان کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری مسترد کر دی۔

فیصلہ انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے سنایا۔

یاد رہے کہ 24 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر احمد جنجوعہ کے ریمانڈ کے خلاف درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے تھے۔

ان کی وکیل ایمان مزاری نے عدالت کو بتایا کہ احمد جنجوعہ لاپتا تھے، پھر پتا چلا ان کو گرفتار کرکے عدالت پیش کر دیا گیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے احمد جنجوعہ کے وکیل کو آگاہ کیے بغیر ان کا 7 روز کا ریمانڈ دے دیا۔

عدالت کے استفسار پر ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے بتایا کہ یہ پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر ہیں ، احمد جنجوعہ کو 20 جولائی کو اٹھایا گیا، تب ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا جبکہ 22 جولائی کے آرڈر میں کہا گیا ان سے کلاشنکوف برآمد ہو گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے یو ایس بی بھی جمع کرائی ہے، عدالت دیکھ سکتی ہے۔

22 جولائی کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024