مایوسی پھیلانے والے سن لیں، پاکستان کبھی دیوالیہ نہیں ہوگا، نائب وزیراعظم
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ ملک کے اندر اور باہر کچھ عناصر پاکستان کو ڈیفالٹ کرانا چاہتے تھے لیکن مایوسی پھیلانے والےسن لیں، پاکستان کبھی دیوالیہ نہیں ہوگا، رجسٹرڈ معدنیات کے سامنے 10 ارب ڈالر کا قرض کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی ترقی کے مواقع موجود ہیں، صرف رکاوٹیں دور کرنے کی ضرورت ہے اور معاشی استحکام کے لیے اصلاحات وقت کا تقاضہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہر قسم کے چینلج کا مقابلہ کررہے ہیں، محدود وسائل کے باوجود ترقیاتی منصوبوں پر کام ہورہا ہے اور پاکستان معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے،ترقی کے سفرمیں آنے والے اسپیڈبریکرز کو ختم کرنا ہوگا، 2013 سے 2017 تک معاشی ترقی کا سفر تھا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر اور باہر کچھ عناصر پاکستان کو ڈیفالٹ کرانا چاہتے تھے لیکن پی ٹی ایم حکومت کا ایک ہی ایجنڈا تھا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچائیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے جب بھی موقع ملا معیشت کی بہتری کے لیے کام کیا، دنیا میں معاشی سفارت کاری کی، 15 ماہ میں پاکستان کی معاشی جنگ لڑی، میرا ایک ہی ایجنڈا تھا کہ پاکستان کو کسی صورت ڈیفالٹ نہیں کرنا۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ اگر پاکستان پر 130 ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ ہے تو پریشان نہ ہوں، ملکی معیشت میں بہت صلاحیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیش گوئی کی گئی کہ پاکستان ڈیفالٹ کرجائے گا لیکن ہم نے سب کو غلط ثابت کیا، فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، رجسٹرڈ معدنیات کے سامنے 10 ارب ڈالر کا قرض کوئی مسئلہ نہیں، پاکستان میں ترقی کی صلاحیت ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ میکرواکنامک معیشت میں پاکستان مستحکم ملک ہے، پاکستان اسٹاک مارکیٹ خطے میں سب سے بہتر جارہی ہے، اسٹاک مارکیٹ میں انضمام کے لیے بہت محنت کی، 2016 میں تینوں اسٹاک مارکیٹس میں انضمام کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت باہمی تجارت کی پالیسی پر گامزن ہے، برآمدات کو بڑھانا حکومت کا ایجنڈا ہے، مہنگائی 30 فیصد سے کم ہوکر 10 فیصد پر آگئی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایس ای سی پی کی عمارت کی تعمیر میں تاخیر سے لاگت میں اضافہ ہوگا، اس عمارت کی تعمیر میں 7 سال لگ گئے، اس میں مزید تاخیر نہ کی جائے، ایس ای سی پی عمارت کے لیے پلاٹ کی منظوری ہماری حکومت نے 2017 میں دی تھی۔