• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

لاہور میں شدید بارشوں سے 44 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 2 افراد جاں بحق

شائع August 1, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پنجاب کے دارالحکومت میں لاہور میں بارش کا 44 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، ایئرپورٹ ایریا میں صبح 9 بجے تک 350 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی اور تاج پورہ میں دو ہفتے قبل 337 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ بارش کے دوران مختلف حادثات میں 2افراد جاں بحق اور 7 دیگر زخمی ہو گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق اس کے علاوہ نشتر ٹاون میں 282 ملی میٹر، اقبال ٹاؤن میں 232، پانی والا تالاب میں 226 ملی میٹر، جوہرٹاون میں 222 ملی میٹر، تاج پورہ اور سمن آباد میں 220 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح لاہور کے قرطبہ چوک 218 ملی میٹر، ناخدا میں 217 ملی میٹر اور فرخ آباد میں 215 ملی میٹر اور گلشن راوی میں 210 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

ریسکیو 1122 کے مطابق لاہورمیں بارش کےدوران مختلف حادثات میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 7 دیگر زخمی ہو گئے، نشاط کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جبکہ گھجومتہ میں گھرکی چھت گرنےسے ایک بچی جاں بحق اور 5 افرادزخمی ہوئے۔

ریسیکیو 1122 نے بتایا کہ جوہر ٹاون لاہور میں گھرکی چھت گرنے سے 2 افراد زخمی ہوئے، مزید کہنا تھا کہ ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک صارف سدرہ قیوم نے لکھا کہ لاہور میں ہنگامی صورتحال ہے متعدد انڈر پاسز پانی سے بھرے ہوئے اور گلیوں میں اتنا پانی ہے کہ باہر نہیں نکلا جاسکتا۔

ایک اور صارف کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لاہور میں شدید بارشوں کے نتیجے میں سروسز ہسپتال میں پانی داخل ہو گیا۔

دریں اثنا، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر متعلقہ محکموں کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا۔

انتظامی افسروں اور واسا حکام کو فیلڈ میں پہنچے کی ہدایت اور پانی کی جلد نکاسی کا حکم دیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے بارش کی پانی کے نکاس کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے وارڈن اور متعلقہ انچارج موجود رہیں۔

مریم نواز نے ہدایت کی کہ گلی محلوں اور روڈز سےبارش کے پانی کی نکاسی کا آپریشن جلد مکمل کیا جائے۔

’لاہور میں کوئی رین ایمرجنسی نہیں لگائی‘

ادھر، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ واسا، ایل ڈبلیو ایم سی اور ضلعی انتظامیہ بارش کا پانی نکالنے کے لیے متحرک ہیں، لاہور کی تمام انتظامیہ کمشنر، ڈی سی، اے سی سمیت دیگر عملہ فیلڈ میں موجود ہیں۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ لاہور میں کوئی رین ایمرجنسی نہیں لگائی گئی، اس کے باوجود واسا اور ایل ڈبلیو ایم سی نے شہر کے 22 پوائنٹس کو مکمل کلیئر کردیا، جس کی رپورٹ وزیراعلی کو بھیج دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نکاسی آب کی خود نگرانی کررہی ہیں۔

محکمہ موسمیات نے آج انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ یکم اور 2 اگست کے دوران شدید بارشوں کے باعث مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، بنوں، کرم، وزیرستان، ڈیرہ اسمٰعیل خان، اورکزئی، خیبر، مہمند، نوشہرہ، صوابی، اسلام آباد/ راولپنڈی، شمال مشرقی پنجاب، کشمیر کے مقامی / برساتی ندی نالوں اور ڈیر غازی خان کے پہاڑی علاقوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ قلات، خضدار، بارکھان، لسبیلہ، ژوب، لورالائی، سبی، ہرنائی، آواران، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، جھل مگسی، نصیر آباد، موسیٰ خیل اور جعفر آباد میں مقامی / بر ساتی ندی نالوں میں بھی طغیانی کا خطرہ ہے۔

مزید بتایا کہ شدید بارشوں کے باعث اسلام آباد/راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخو پورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علا قے زیر آب آنے کا اندیشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ 2 اگست (شام/رات) کو سندھ کے نشیبی علاقے بھی زیر آب آنے کا خدشہ ہے، شدید بارشوں کے باعث خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں ، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہو سکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024