• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

عاصم عباسی کا ’برزخ‘ میں ہم جنس پرستی دکھانے کا دفاع

شائع July 30, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

پاکستانی ہدایت کار عاصم عباسی نے بھارتی اسٹریمنگ ویب سائٹ کے لیے بنائی گئی اپنی ویب سیریز ’برزخ‘ میں ہم جنس پرستی کے مناظر دکھانے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہر شخص کے حقوق پر یقین رکھتے ہیں۔

عاصم عباسی نے انسٹاگرام اسٹوری میں تنقید کرنے والے کو جواب دیتے ہوئے ویب سیریز میں متنازع مناظر کو شامل کرنے کا دفاع کیا۔

عاصم عباسی نے انسٹاگرام پر ’برزخ‘ کے ہم جنس پرست کردار کی تصویر شیئر کی تو ایک مداح نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ مذکورہ معاملے پر شائقین کے جذبات نہ بھڑکائیں کیوں کہ شائقین پہلےہی ’برزخ‘ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

صارف نے ہدایت کار کو مشورہ دیا کہ متنازع رجحانات کے کرداروں کو دکھا کر ان کے غلط کام کو آرٹ کا نام دینا غلط ہے، اس لیے مذکورہ معاملے پر احتیاط کریں۔

صارف نے عاصم عباسی کے لیے لکھا کہ انہوں نے پہلی ویب سیریز چڑیلز میں بھی غلط کیا تھا اور اب برزخ میں بھی غلط کر رہے ہیں، آرٹ کے نام پر وہ متنازع کرداروں کو نہ تو دکھائیں اور نہ ہی ان کا دفاع کریں تو بہتر ہے۔

اس پر ہدایت کار نے انہیں جواب دیا اور پھر اپنے جواب کا اسکرین شاٹ اسٹوری میں شیئر کیا، جسے دیگر سوشل میڈیا پیجز نے بھی شیئر کیا۔

عاصم عباسی نے تنقید کرنے والے کو مشورہ دیا کہ اگر انہوں نے ان کی ویب سیریز ’برزخ‘ میں ہم جنس پرستی کا کوئی منظر دیکھا ہے اور انہیں وہ غلط لگا ہے تو وہ ان کی ویب سیریز نہ دیکھیں۔

ساتھ ہی انہوں نے تنقید کرنے والے مداح کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ’برزخ‘ کی بھارتی پروڈیوسر سمیت ٹیم کے دیگر ارکان کو بھی مینشن کیا اور کہا کہ وہ اور ان کی ٹیم کے ارکان ہر کسی کے جذبات کا احترام کرتے ہیں۔

عاصم عباسی نے مزید لکھا کہ وہ ہر طرح کے رجحانات رکھنے والے افراد کو یکساں حقوق فراہم کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور وہ ایسی ہی کہانیوں کو پیش کرنے پر بھی یقین رکھتے ہیں۔

عاصم عباسی کی جانب سے ہم جنس پرستی کے مناظر کا دفاع کیے جانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

خیال رہے کہ ’برزخ‘ کی تیسری قسط میں دو مرد کرداروں کے درمیان رومانوی مناظر دکھائے گئے تھے۔

تیسری قسط میں ویب سیریز کے دو مرد کرداروں میں رغبت دکھائے جانے پر شائقین نے ٹیم کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

ویب سیریز کے دو مرد کرداروں کو متنازع اور معیوب جنسی رجحانات رکھنے کے طور پر دکھایا گیا ہے، جس پر شائقین نے ویب سیریز کے ہدایت کار پر غیر ملکی ایجنڈے کو فروغ دینے کا الزام بھی لگایا۔

اگرچہ ویب سیریز میں دو مرد کرداروں کے درمیان رغبت دکھائی گئی ہے، تاہم ان میں تاحال کسی طرح کے بوس و کنار کے مناظر نہیں دکھائے گئے لیکن تیسری قسط کے ایک سین میں انہیں انتہائی قریب دکھایا گیا تھا، جس پر شائقین نے ٹیم کو آڑے ہاتھوں لیا تھا اور ویب سیریز کے بائیکاٹ کا ہیش ٹیگ بھی چلایا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024