• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

لاہور: عمران خان کا 9 مئی کے 12 مقدمات میں ضمانت کیلئے انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع

شائع July 30, 2024
— فائل فوٹو: ٹی آر ٹی اسکرین گریب
— فائل فوٹو: ٹی آر ٹی اسکرین گریب

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان نے 9 مئی کے 12 مقدمات میں ضمانت کے لیے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کر لیا۔

عمران خان نے اپنے وکیل سلمان صفدر کے ذریعے انسدادِ دہشتگردی عدالت میں درخواستیں دائر کیں۔

درخواستوں میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عمران خان تمام مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، بانی پی ٹی آئی سے کسی قسم کی کوئی ریکوری نہیں ہونی، پولیس کیسز بدنیتی پر مبنی ہیں، انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ انسدادِ دہشتگردی عدالت درخواست ضمانتیں بعد از گرفتاری منظور کرے۔

عمران خان نے جناح ہاؤس حملہ کیس، عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ سمیت دیگر مقدمات میں رہائی کی استدعا کی ہے۔

یاد رہے کہ 15 جولائی کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پولیس کی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے بارہ مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر 10 روزہ ریمانڈ دے دیا تھا۔

20 جولائی کو بانی تحریک انصاف عمران خان کی 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ دینے کے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواستیں لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی تھیں۔

25 جولائی کو لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کا 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024