• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

خلیل الرحمٰن قمرکو ہنی ٹریپ کرنے کا معاملہ: ماسٹر مائنڈ حسن شاہ ساتھی سمیت گرفتار

شائع July 30, 2024
— فائل فوٹو: انسٹاگرام
— فائل فوٹو: انسٹاگرام

خلیل الرحمٰن قمرکو ہنی ٹریپ کرکے تاوان مانگنے کی تفتیش میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، ہنی ٹریپ گینگ کے ماسٹر مائنڈ حسن شاہ کو ساتھی رفیق کے ساتھ پشاور سے گرفتار کر لیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ملزم نے خلیل الرحمٰن قمر کی قابل اعتراض ویڈیو بھی وائرل کردی جبکہ ملزم خواتین سمیت 12 ارکان پر مشتمل گروہ کا مرکزی کردار ہے۔

ملزم کا بیان میں کہنا تھا کہ خلیل الرحمٰن قمر اسکرپٹ کے لیے نہیں، غلط ارادے سے خاتون کےگھر گئے، خلیل الرحمٰن قمر نے نازیبا ویڈیوز کی وجہ سے اغوا کا واویلا کیا۔

پولیس نے بتایا کہ دونوں ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے، خاتون سمیت 12 ملزمان کو پہلے گرفتار کیا جاچکا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کہا تھا کہ خلیل الرحمٰن قمر کو ڈراما بنانے کا جھانسا دے کر رات کو بلانے کے بعد اغوا اور مبینہ تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ڈراما ساز کی نازیبا ویڈیوز موجود ہیں۔

خلیل الرحمٰن قمر کے اغوا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے کیس میں ملوث مفرور ملزم حسن شاہ نے ایک نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں تہلکہ خیز انکشافات بھی کیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈراما ساز کے پیچھے آمنہ عروج نہیں بلکہ خود خلیل الرحمٰن قمر ان کے پیچھے پڑے ہوئے تھے۔

ان کے مطابق اگر خلیل الرحمٰن قمر کے موبائل کال ڈیٹا ریکارڈ (سی ڈی آر) نکلوایا جائے تو صاف پتا چل جائے گا کہ کون کس کو پہلے کالز کرتا تھا؟

ملزم حسن شاہ کا دعویٰ تھا کہ خلیل الرحمٰن قمر نے جس خاتون آمنہ عروج پر الزام لگایا ہے، وہ ان کے پاؤں تک چومتے رہے ہیں اور ان سے کہتے رہے ہیں کہ انہیں ان سے محبت ہوگئی۔

ان کے مطابق آمنہ عروج ماڈل رہی ہیں، ان کی جیسے ہی خلیل الرحمٰن قمر سے پہلی ملاقات ہوئی تو ان کے درمیان تعلقات بڑھے اور بعد ازاں ڈراما ساز نے ان سے کہنا شروع کردیا کہ انہیں ماڈل سے محبت ہوگئی۔

یاد رہے کہ آمنہ عروج اس وقت پولیس تحویل میں ہے

خیال رہے کہ کچھ دن قبل ہی انہیں خاتون کی سربراہی میں ایک گینگ نے ڈراما بنانے کے بہانے بلانے کے بعد اغوا کرکے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور ان سے نقدی رقم اور سامان بھی لوٹ لیا تھا۔ خلیل الرحمٰن قمر کو اغوا کیے جانے کے بعد پولیس نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان کے اغوا میں ملوث مرکزی ملزمہ خاتون آمنہ عروج سمیت دیگر افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

بعد ازاں ڈراما ساز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عجیب منطق پیش کی تھی کہ وہ بیمار ہیں اور ڈاکٹرز نے انہیں دن میں سفر کرنے سے روکا ہے، اس لیے وہ رات کو چار بجے خاتون سے ملنے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024