آرمی چیف کو عرضیاں دینے والے عمران خان بہادر بنیں، کہیں میں نے پارٹی کو فوج سے لڑایا، عرفان صدیقی
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کے حضور عرضیاں دینے والے بانی پی ٹی آئی بہادر بنیں، اگر ان کے اعصاب جواب دے گئے ہیں تو بانی پی ٹی آئی پورا سچ بھی اگل دیں اور کہہ ڈالیں کہ ہاں پی ٹی آئی کو فوج سے میں نے لڑایا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک پیغام میں سینیٹر عرفان صدیقی نے لکھا کہ بانی پی ٹی آئی کہہ دیں کہ جنرل عاصم منیر کی تقرری روکنے کے لیے پنڈی پر یلغار انہوں نے کی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سپہ سالار پر کبھی خود پر اور کبھی بیگم پر قاتلانہ حملوں کے الزامات لگائے، 9 مئی کو عاصم منیر کا تختہ الٹنے کے لیے فوج میں بغاوت کی سازش انہوں نے کی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہہ دیں کہ دو سو سے زیادہ فوجی تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں پر حملے انہوں نے کرائے، بانی پی ٹی آئی کہہ ڈالیں کہ فضائیہ کے طیارے انہوں نے جلائے، ہیلی کاپٹر حادثے کے شہدا کا مضحکہ انہوں نے اڑایا۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہہ ڈالیں کہ جنرل معاصم منیر کو اس عہد کا یحیٰ خان باور کرانے والی ویڈیو انہوں نے بنوائی، جیل میں بیٹھ کر فوج اور آرمی چیف کے خلاف مضمون میں انہوں نے لکھے، بیرون ملک اپنی فوج اور اس کے چیف کے خلاف بسوں پر اشتہاری مہم انہوں نے چلوائی۔
سینئر رہنما نے کہا کہ عمران خان کو اب الزامات دوسروں پر نہیں تھوپنے چاہییں۔
یاد رہے کہ عرفان صدیقی کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب کہ دو روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو عمران خان کا ’دوستانہ‘ پیغام پہنچا کر سب کو حیران کردیا تھا جب کہ گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کی جانب سے بھی کچھ ایسا ہی بیانیہ پیش کیا گیا۔
عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے بیان پر متعدد لوگوں نے حیرت کا اظہار کیا تھا کہ پی ٹی آئی میں فوج کے حوالے سے بیانیہ میں تبدیلی کیسے آگئی۔
پی ٹی آئی کے موقف میں واضح تبدیلی، پارٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر آرمی چیف کے خلاف کچھ مواد پوسٹ کیے جانے کے چند دن بعد آئی، جس نے پارٹی کی حالیہ بدقستمی کے لیے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
اس کے نتیجے میں پارٹی کے ترجمان رؤف حسن اور پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے کچھ ارکان سمیت متعدد گرفتاریاں بھی ہوئیں۔
جمعہ کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے علیمہ خان نے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ’غیر جانبدار‘ رہنے کی درخواست کی۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ان لوگوں کی نشاندہی کی جائے جو 9 مئی کے اصل ذمہ دار تھے، اور جیلوں میں بند بے گناہ افراد کو رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان نے ہمیشہ پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے، ہم نے کبھی بھی بدنیتی پر مبنی کال نہیں دی۔
علیمہ خان نے اپنے بھائی کا پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی اخلاقی بلندی پی ٹی آئی اور فوج کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ فوج پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور ’ہم نہیں چاہتے کہ فوج اور عوام آمنے سامنے ہوں‘، اور اگر قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی تو ملک کیسے آگے بڑھے گا، کاروبار اور معیشت تباہ ہو چکی ہے، لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کی قانونی ٹیم کو جیل کے اندر جانے کی اجازت نہیں تھی اور پولیس نے دوران سماعت جج کو بتایا کہ وکلا نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی تھی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا تھا کہ شہباز شریف کی حکومت کے چھکے چھوٹ گئے، عوام نئے انتخابات کی تیاری کرے۔