• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

’چیمپئنز ٹرافی ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہوگی، بھارتی ٹیم 99.9 فیصد پاکستان نہیں جائے گی‘

شائع July 27, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت کے نامور اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے برس پاکستان میں ہونے والے چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارتی ٹیم 99.9 فیصد نہیں جائے گی اور یہ ٹورنامنٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہی ہوگا۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک ویڈیو میں بھارت کے اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت ایک پروگرام میں 2025 میں پاکستان میں شیڈول انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپئنز ٹرافی سے متعلق بات چیت کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا ’یہ تو طے ہے کہ بھارت 99.9 فیصد پاکستان نہیں جارہی اور آئی سی سی کے پاس ایشیا کپ کی طرح اس بار زیادہ وقت نہیں ہے، ایشیا کپ میں بھی بہت دعوے کیے گئے کہ ہم یہ کردیں گے، وہ کردیں گے، لیکن یہ آئی سی سی ٹورنامنٹ ہے اور آئی سی سی نے پاکستان کو دیا ہے لہٰذا انہوں نے ہی اس کا راستہ نکالنا ہے۔

وکرانت گپتا نے کہا کہ اگلے ہفتے آئی سی سی کی سری لنکا میں شیڈول میٹنگ کے دوران واضح طور پر یہ بات سامنے آنی چاہے کہ اس چیمپئنز ٹرافی کا مستقبل کیا ہے، اگر آئی سی سی بھارتی بورڈ کے سامنے پاکستان کا پروپوزل رکھے گا تو وہ صاف منع کردیں گے کہ ہماری حکومت کا مسئلہ ہے اور ہم وہاں نہیں جاسکتے لہٰذا یہ ٹورنامنٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت کروایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس بارے میں سری لنکا اور دبئی کی بات ہورہی ہے، ایشیا کپ کا سری لنکا میں اس لیے کہا گیا تھا کہ کیوں کہ اس وقت دبئی میں بہت گرمی تھی لیکن اب وہ صورتحال نہیں، وہاں موسم بہتر ہوگا اور دوسرا پاکستان سے دبئی جانا ہر ٹیم کے لیے آسان ہوگا۔

نامور صحافی نے کہا کہ اگر پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کو بچانا ہے تو یہ ہائبرڈ ماڈل پر ہی ہوگی اور بھارتی ٹیم اپنے تمام میچز ہائبرڈ ملک (جو بھی طے ہوگا) میں کھیلے گی، فائنل بھی پہلے سے ہی اس ملک میں شیڈول کرنا ہوگا، میں اس لیے نہیں کہہ رہا کہ بھارت لازمی فائنل میں جائے گا لیکن اگر بھارت فائنل میں گیا تو آخری وقت پر فیصلہ نہیں ہو سکتا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا تھا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم چیمپئنز ٹرافی 2025 کھیلنے کے لیے پاکستان نہیں جائے گی اور ہائبرڈ ماڈل کے تحت چیمپیئنز ٹرافی کے کچھ میچز دیگر ممالک میں کھیلے جائیں گے۔

تاہم، بھارتی کرکٹ بورڈ نے چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے چلنے والی نیوٹرل وینیو کی خبروں کو مسترد کر دیا تھا، نائب صدر بی سی سی آئی راجیو شکلا نے نیوٹرل وینیو کی افواہوں سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہیں پتا کہ یہ خبریں کہاں سے آئی ہیں، انہوں نے کہا کہ بی سی سی آئی نے چیپئنز ٹرافی سے متعلق باضابطہ طور پر ابھی کوئی بیان نہیں دیا۔

واضح رہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی ہے جو 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔

پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بھارت کے تمام میچز ایک ہی شہر (لاہور) میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، لاہور میں واہگہ بارڈر کی وجہ سے میچز رکھے گئے ہیں تاکہ بھارتی شہری ان میچز میں آسانی سے شرکت کرسکیں۔

تاہم، چیمپئنز ٹرافی 2025 میں بھارت کی شمولیت اب بھی سوالیہ نشان ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے دورہ پاکستان کا فیصلہ بھارتی حکومت پر چھوڑا ہوا ہے اور بھارتی حکومت کی جانب سے اس بارے میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

اس سے قبل، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی واضح طور پر یہ کہہ چکے ہیں کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان ہی کرے گا اور تمام میچز ملک کے اندر ہی ہوں گے، جب کہ بھارتی ٹیم کا پاکستان آنے یا نہ آنے کا معاملہ قبل از وقت ہے، پاکستان میں باہر سے بھی ٹیمیں آئیں گی اور چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی۔

بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جب کہ 2013-2012 میں پاکستان کے دورہ انڈیا کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہیں۔

گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔

پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024