• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

رات کو 4 بجے گرل فرینڈ سے ملنا بھی بدتمیزی ہے، متھیرا کا خلیل الرحمٰن قمر کو مشورہ

شائع July 26, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

اداکارہ، ماڈل و ٹی وی میزبان متھیرا نے ڈراما ساز خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے رات گئے خاتون سے ملنے کے واقعے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ رات کے چار بجے کے بعد گرل فرینڈ سے ملنا بھی بدتمیزی ہوتا ہے۔

متھیرا نے حال ہی میں یوٹیوبر کو دیے گئے انٹرویو میں خلیل الرحمٰن قمر کے مبینہ اغوا اور ان پر تشدد کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا جو کچھ بھی ہوا غلط ہوا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں معاملے کا مکمل علم نہیں، انہوں نے بھی سنا ہے کہ لوگ کہ رہے ہیں کہ خلیل الرحمٰن قمر رات گئے خاتون سے ملنے گئے تھے، جہاں انہیں اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

متھیرا کا کہنا تھا کہ ہر کسی کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ہر چمکنے والی چیز ہیرا نہیں ہوتی، بڑے بڑے دھوکے ہوتے ہیں، اس لیے ہر کسی کو ذہانت سے کام لینا چاہیے۔

ماڈل کا کہنا تھا کہ انہوں نے سنا ہے کہ خلیل الرحمٰن قمر کو جلد کا کوئی مسئلہ ہے، جس وجہ سے وہ دھوپ میں نہیں نکلتے، وہ اچھے شخص ہیں، ان کی شاعری اور ڈرامے انہیں بہت اچھے لگتے ہیں لیکن ان کے ساتھ کیا ہوا، کسی کو سچ پتا نہیں، انہوں نے بھی لوگوں سے سنا ہے اور ابھی تک لوگ ہی اس پر باتیں کر رہے ہیں۔

متھیرا نے واضح کیا کہ خلیل الرحمٰن کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ برا ہوا، ان کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ ہونا نہیں چاہیے تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ اگر انہیں کوئی پروجیکٹ کے سلسلے میں رات کو تین بجے آکر ملنے کا کہے تو وہ ہرگز اس شخص سے ملنے نہیں جائیں گی، وہ صبح ہونے کا انتظار کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ وہ رات کو 12 بجے کے بعد گھر سے نہیں نکلتیں اور وہ 12 بجے کے بعد اپنے باپ کے لیے بھی گھر سے نہیں نکل سکتیں۔

متھیرا نے خلیل الرحمٰن قمر کا نام لیے بغیر کہا کہ رات کو چار بجے اپنی گرل فرینڈز سے ملنا بھی بدتمیزی ہوتا ہے، ایسے وقت میں نہیں ملنا چاہیے۔

خیال رہے کہ خلیل الرحمٰن قمر چند دن قبل رات چار بج کر 40 منٹ پر لاہور میں ایک خاتون سے ملنے گئے تھے، جہاں مبینہ طور پر انہیں اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

انہیں خاتون کی سربراہی میں ایک گینگ نے ڈراما بنانے کے بہانے بلانے کے بعد اغوا کرکے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور ان سے نقدی رقم اور سامان بھی لوٹ لیا تھا۔

خلیل الرحمٰن قمر کو اغوا کیے جانے کے بعد پولیس نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان کے اغوا میں ملوث مرکزی ملزمہ خاتون آمنہ عروج سمیت دیگر افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

بعد ازاں ڈراما ساز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عجیب منطق پیش کی تھی کہ وہ بیمار ہیں اور ڈاکٹرز نے انہیں دن میں سفر کرنے سے روکا ہے، اس لیے وہ رات کو چار بجے خاتون سے ملنے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024