ملک کی سلامتی، خوشحالی کی خاطر سب کو ملکرکام کرنا ہوگا، ملک احمد خان
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ ملک کی سلامتی، خوشحالی کی خاطر سب کو ملکرکام کرنا ہوگا، انتشار اور نفرت کی سیاست کو دفن کرنا ہوگا۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتشار اور نفرت کی سیاست کو دفن کرنا ہوگا، ملک کی سلامتی اور خوشحالی کی خاطر سب کو ملکرکام کرنا ہوگا۔
ملک احمد نے کہا کہ اسمبلی کی کارروائی کا70فیصد وقت اپوزیشن کو دیا، گالم گلوچ اور نفرت کی سیاست کسی کے حق میں نہیں، گالم گلوچ کرنے والوں کی اسمبلی رکنیت معطل کرسکتاہوں۔
انہوں نے کہا کہ 2014 سے ملک میں عدم استحکام کی میخیں گڑی، آج تک ملک میں استحکام نہیں آسکا، میں کسی جماعت کی نمائندگی نہیں کر رہا، صرف اس ایوان کی بگڑتی صورتحال کے ذمے داران کا تعین کرکے بتا رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی سے متعلق صرف 26 مقدمات ہیں، اگر وہ تمام بھی اپوزیشن جیت جائے تو بھی صوبائی حکومت اور اپوزیشن میں کوئی فرق نہیں ہوگا، حکومت کے پاس 94 اراکین کی اضافی حمایت باقی رہے گی، احتجاج آپ کا حق ہے، اس وقت تک جب کہ وہ لوگوں کی زندگی کو متاثر نہ کرے، روز احتجاج کریں، لیکن روز سڑیں بلاک کرنا، مجھے اس پر بھی کوئی اعتراض نہیں لیکن عوام کو درپیش مشکلات کا کون ذمے دار ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ اس وقت خود پسندی اور شخصیت پرستی کا راج ہے، اس طرح کا قبیلہ میں نے سیاست میں نہیں دیکھا، میں درخواست کر رہا ہوں کہ اپنے رویے میں بہتر لائیں، میرا عہدہ ایسا نہیں کہ سیاست کروں، حکومت اور پی ٹی آئی کے لوگ صبر کا مظاہرہ کریں۔
ملک احمد خان نے کہ عظمیٰ بخاری کل سارا دن کورٹ میں بیٹھی رہیں، ان کے بارے میں جو کیا گیا، کون ذمے دار ہے، وہ ذہنیت، وہ ڈیجیٹل دہشت گردی کی سوچ جو عفریت کی ملک میں پنجے گاڑ رہی ہے، کون ہے اس کا ذمے دار، آپ کو اس کا فرق نہیں پڑھتا ہوگا، جس فریق کو فرق نہیں پڑھتا نہ پڑے، لیکن جب تک میں اسپیکر ہوں، کسی کو گالی نہیں دینے دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے طریقہ کار کی خلاف ورزی نہیں کرنے دوں گا، آپ اپنی تربیت پر بھی غور کریں، یہ غنڈہ گردی، یہ زیادتی، یہ گالم گلوچ قابل برداشت نہیں، اسمبلی کی کارروائی کا70فیصد وقت اپوزیشن کو دیا، تنقید کریں، سخت سے سخت بات کریں، جو کہنا چاہتے ہیں کہیں، لیکن گالیاں دینے کے لیے آپ کو ایوان کا فلور نہیں دے سکتا، کسی کی بہن، بیٹی یا بہو کے خلاف غلیظ زبان کا استعمال شرمناک ہے۔
ملک احمد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرکا عہدہ خالی قرار دیا، اپوزیشن لیڈر سنی اتحاد کونسل کے پلیٹ فارم سے بنا اب اس جماعت کا کوئی وجود نہیں، سنی اتحاد کونسل کے ارکان پی ٹی آئی میں جا چکے ہیں۔