• KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am

ارشد شریف قتل کی تحقیقات کے لیے ازخود نوٹس سماعت کے لیے مقرر

شائع July 25, 2024
ارشد شریف کو کینیا میں قتل کردیا گیا تھا— فائل فوٹو: فیس بُک
ارشد شریف کو کینیا میں قتل کردیا گیا تھا— فائل فوٹو: فیس بُک

سپریم کورٹ نے صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے ازخود نوٹس سماعت کے لیے مقرر کردیا۔

جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 29 جولائی کو سماعت کرے گا۔

سپریم کورٹ سے جاری کاز لسٹ کے مطابق جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن تین رکنی بینچ کا حصہ ہیں۔

اٹارنی جنرل، ڈی جی ایف آئی اے، سیکریٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد سمیت دیگر فریقین کو بھی نوٹس جاری کر دیے گئے۔

واضح رہے کہ ارشد شریف اگست 2022 میں اپنے خلاف کئی مقدمات درج ہونے کے بعد پاکستان چھوڑ گئے تھے، ابتدائی طور پر وہ متحدہ عرب امارات میں رہے، جس کے بعد وہ کینیا چلے گئے جہاں انہیں اسی سال اکتوبر میں قتل کردیا گیا تھا۔

ابتدائی طور پر کینیا کے میڈیا نے مقامی پولیس کے حوالے سے کہا تھا کہ ارشد شریف کو پولیس نے غلط شناخت پر گولی مار کر ہلاک کر دیا، بعد میں کینیا کے میڈیا میں اس سے متعلق واقعات کی رپورٹنگ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ارشد شریف کے قتل کے وقت ان کی گاڑی میں سوار شخص نے پیراملٹری جنرل سروس یونٹ کے افسران پر گولی چلائی۔

اس کے بعد حکومت پاکستان نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جو قتل کی تحقیقات کے لیے کینیا گئی تھی۔

سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ارشد شریف کے قتل پر ازخود نوٹس لیا تھا۔

رواں سال کیس میں اس وقت اہم پیشرفت ہوئی تھی جب کینیا کی ایک عدالت نے پاکستانی صحافی ارشد شریف کا قتل غلط شناخت کا نتیجہ قرار دینے کا پولیس کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سیکیورٹی ایجنسیوں کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

کجیادو کی ہائی کورٹ نے ارشد شریف کی بیوہ کی درخواست پر فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا کہ پولیس کے ہاتھوں پاکستانی صحافی کا قتل غلط شناخت کا نتیجہ نہیں تھا۔

کارٹون

کارٹون : 16 ستمبر 2024
کارٹون : 15 ستمبر 2024