• KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:44pm
  • LHR: Asr 4:32pm Maghrib 6:19pm
  • ISB: Asr 4:38pm Maghrib 6:25pm
  • KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:44pm
  • LHR: Asr 4:32pm Maghrib 6:19pm
  • ISB: Asr 4:38pm Maghrib 6:25pm

چیئرپرسن ہیومن رائٹس کمیشن کو کچھ دیر حراست میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا گیا

شائع July 25, 2024 اپ ڈیٹ July 26, 2024
فائل فوٹو:
فائل فوٹو:

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کے چیئرپرسن اسد اقبال بٹ کو کچھ دیر حراست میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کے عہدیدار کو سندھ کے دارالحکومت کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اسد اقبال بٹ کو کراچی کی گلبرگ پولیس نے ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

ایچ آر سی پی کے رکن پروفیسر توصیف احمد نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ گلبرگ پولیس لیڈی پولیس کے ساتھ ان کی رہائش گاہ پر دوپہر ڈیڑھ بجے پہنچی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس افسران نے ان سے بلوچستان کی صورتحال کے بارے میں پوچھا اور یہ سوال کیا کہ کیا وہ 28 جولائی کو گوادر میں جبری گمشدگیوں اور دیگر مسائل کے حوالے سے ہونے والے اجتماع میں شرکت کرنے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ایچ آر سی پی کے سربراہ کی حراست کو میڈیا میں اٹھایا گیا، پولیس نے انہیں شام 4 بجے رہا کر دیا۔

پولیس حکام نے واضح کیا کہ انہیں گرفتار نہیں کیا گیا تھا، پوچھ گچھ کے سلسلے میں کچھ دیر کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔

میڈیا سے بات چیت میں اسد اقبال بٹ نے کہا کہ پولیس نے انہیں بغیر کسی ٹھوس وجہ کے 3 سے چار گھنٹے تک حراست میں رکھا، تھانے میں اہم سوال میرے کوئٹہ جانے کے حوالے سے تھا، میں نے بتایا کہ میں گزشتہ 7 ماہ میں کوئٹہ نہیں گیا۔

اپنی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر دباؤ بڑھنے کے بعد مجھے رہا کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024