عمران خان کی اپنی ممکنہ حراست آرمی کو دینے کیخلاف درخواست خارج
بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کی اپنی ممکنہ حراست آرمی کو دینے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست عدالت نے رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے خارج کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق جسٹس طارق سلیم شیخ نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر بطور اعتراض سماعت کی۔
رجسٹرار آفس نے درخواست میں وکالت نامہ سائن نہ ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے وکالت نامے پر دستخط نہیں ہیں۔
عدالت نے رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کردی
سابق وزیر اعظم نے عزیر کرامات بنڈاری کی توسط سے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، درخواست میں وفاقی حکومت اور چاروں صوبوں کے انسپکٹر جنرل(آئی جیز) کو فریق بنایا گیا تھا۔
عمران خان نے درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ 9 مئی سے متعلق کیسز میں میری حراست آرمی کے حوالے کی جاسکتی ہے، چنانچہ عدالت 9 مئی کے کیسز میں حراست سویلین کورٹس کے پاس رہنے کا حکم دے۔
انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ممکنہ حراست آرمی کو دینے کے خلاف حکم جاری کرے۔
درخواست میں وفاقی حکومت اور چاروں صوبوں کے آئی جیز کو فریق بنایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ آج ہی لاہور ہائی کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے دیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی ویڈیو لنک پر حاضری کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دے دیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔