• KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am
  • KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am

وزارت آئی ٹی نے ایل ڈی آئیز کے لائسنس کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پینل تشکیل دے دیا

شائع July 25, 2024
فائل فوٹو
فائل فوٹو

لانگ ڈسٹینس اور انٹرنیشنل (ایل ڈی آئی) کمپنیوں کو دی گئی مبینہ مالی رعایت پر پیدا ہونے والے تنازع کے درمیان انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک اسٹیئرنگ کمیٹی کی تشکیل نو کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت نے ایل ڈی آئی آپریٹرز کو اربوں روپے کی چھوٹ دینے والے سابقہ ​​نوٹیفکیشن کو واپس لیتے ہوئے ایک تازہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔

وزارت نے کہا کہ ایکسس پروموشن چارجز (اے پی سی) سے متعلق زیر التوا تنازع کو حل کرنے کے لیے ایل ڈی آئیز کو یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) میں حصہ ڈالنے کی ضرورت ہے اور اسٹیئرنگ کمیٹی کے ٹائم فریم میں توسیع کردی گئی ہے۔

موبائل کال ختم کرنے پر ایکسس پروموشن کانٹریبیوشن کا حصہ یونیورسل سروس فنڈکو دیا جاتا ہے، اور رقم کا تعین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کرتی ہے۔

وزارت کے تازہ ترین نوٹیفکیشن نے اسٹیئرنگ کمیٹی کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ زیر التوا معاملے کے پرامن اور عدالت سے باہر حل کرنے کے لیے قابل عمل تجاویز اور سفارشات تیار کرے۔

اسٹیئرنگ کمیٹی کے سربراہ ممبر ٹیلی کام وزارت آئی ٹی ہوں گے، وزارت کے دیگر ممبران میں سینئر جوائنٹ سیکرٹری ڈیولپمنٹ اور چیف فنانس اینڈ اکاؤنٹس افسران بھی شامل ہیں۔

اسٹیئرنگ کمیٹی میں پی ٹی اے کے عہدیداروں میں کمرشل افیئرز، فنانس اور وائر لائن کے ڈائریکٹرز شامل ہیں۔

تمام 9 ایل ڈی آئی آپریٹرز کے نمائندے بھی اسٹیئرنگ کمیٹی کے رکن ہیں۔

کمیٹی وقتاً فوقتاً پی ٹی اے کے نوٹیفیکیشنز کے مطابق یو ایس ایف کو ایکسس پروموشن چارجز کی اصل رقم کا حساب لگانے کے فارمولے اور بنیاد کا جائزہ لے گی۔

کمیٹی پی ٹی اے کے متعلقہ قواعد یا سفارشات کی بنیاد پر تاخیر سے ادائیگی کی فیس کے اطلاق کا بھی جائزہ لے گی۔

کمیٹی یونیورسل سروس فنڈ کے بقایا اے پی سی کے واجبات کی ادائیگی کے منصوبے بھی تجویز کرے گی، خاص طور پر ایل ڈی آئی لائسنس کی تجدید کے سلسلے میں۔

دریں اثنا، پی ٹی اے نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس نے اصل رقم کی مکمل وصولی کے لیے معاملہ اٹھایا ہے، جب کہ وزارت آئی ٹی ایل ڈی آئی کمپنیوں کے لائسنسوں کی تجدید کے لیے اصل رقم کا 100 فیصد جمع کرنے پر اصرار کررہی ہے۔

تاہم، وزارت نے برقرار رکھا ہے کہ تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج کے معاملے کو عدالتی فیصلوں کے مطابق حل کیا جائے گا۔

وزارت آئی ٹی کی جانب سے مرتب کی گئی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کی کل واجبات 76.16 ارب روپے ہیں، جس میں 24.11 ارب روپے بطور اصل رقم شامل ہیں، اور جمع شدہ تاخیر سے ادائیگی کے سرچارجز 54.54 ارب روپے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024