احمد جنجوعہ کے ریمانڈ کے خلاف درخواست پر اعتراض دور، فریقین کو نوٹسز جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر احمد جنجوعہ کے ریمانڈ کے خلاف درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے اور سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے پی ٹی آئی انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر احمد جنجوعہ کے ریمانڈ کے خلاف درخواست پرسماعت کی۔
ان کی وکیل ایمان مزاری نے عدالت کو بتایا کہ احمد جنجوعہ لاپتا تھے، پھر پتا چلا ان کو گرفتار کرکے عدالت پیش کر دیا گیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے احمد جنجوعہ کے وکیل کو آگاہ کیے بغیر ان کا 7 روز کا ریمانڈ دے دیا۔
عدالت کے استفسار پر ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے بتایا کہ یہ پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر ہیں ، احمد جنجوعہ کو 20 جولائی کو اٹھایا گیا، تب ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا جبکہ 22 جولائی کے آرڈر میں کہا گیا ان سے کلاشنکوف برآمد ہو گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے یو ایس بی بھی جمع کرائی ہے، عدالت دیکھ سکتی ہے۔
اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم اِس ایک شخص کے لیے ایک نئی مثال تو قائم نہیں کر سکتے، کل کو ہر کوئی ریمانڈ کا آرڈر ہائی کورٹ میں چیلنج کر دے گا، مزید دریافت کیا کہ احمد جنجوعہ کو کب اٹھایا گیا؟
اس پر وکیل ایمان مزاری نے بتایا احمد جنجوعہ کو 20 جولائی کو اُن کے گھر سے اٹھایا گیا۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئےسماعت پیر تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ 22 جولائی کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیاتھا۔