بشریٰ بی بی کی خفیہ مقدمات میں گرفتاری رکوانے کی درخواست، حکومت پنجاب سمیت دیگر کو نوٹسز جاری
لاہور ہائی کورٹ نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی ان کے خلاف مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے اور خفیہ مقدمات میں گرفتاری روکنے کی درخواست پر پنجاب حکومت اوردیگر کو نوٹس جاری کر دیے۔
ڈان نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے بشریٰ بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ان کی مؤکلہ بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب میں درج مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کی جارہی، بشریٰ بی بی کے خلاف اینٹی کرپشن، نیب اور ایف آئی اے میں انکوائری کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔
درخواستگزار کے وکیل نے استدعا کی عدالت تمام اداروں کو مقدمات اور انکوائری کی تفصیلات فراہم کرنے کاحکم دے اور کسی بھی خفیہ مقدمہ میں بشریٰ بی بی کو گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم دے۔
بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کی خفیہ مقدمات میں ممکنہ گرفتاری رکوانے کی درخواست پر پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 26 جولائی تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ 22 جولائی کو سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے اپنے خلاف درج مقدمات اور انکوائریز کی تفصیلات کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
بشریٰ بی بی نے اپنے وکیل خرم لطیف کھوسہ کی وساطت سے درخواست دائر کی، درخواست میں ایف آئی اے، پنجاب پولیس سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
انہون نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ میں سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ ہوں، عمران خان نے ہمیشہ آئین اور قانون کی حکمرانی کی بات کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام کیسز سیاسی بنیادوں پر بنائے جارہے ہیں۔
بشری بی بی نے استدعا کی کہ عدالت ان پر درج مقدمات اور انکوائری کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک بشریٰ بی بی کی پنجاب کے کسی مقدمے میں گرفتاری نہ ڈالی جائے۔
23 جولائی کو لاہور ہائی کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی مقدمے کی تفصیلات فراہم کرنے اور پنجاب کے کسی خفیہ مقدمے میں گرفتاری رکوانے کی درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کر تے ہوئے اپیل کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی تھی۔