• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:59pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:32pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 4:38pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:59pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:32pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 4:38pm

ڈراما بنانے کا جھانسہ دے کر خلیل الرحمٰن قمر کا مبینہ اغوا اور لوٹ مار، چار ملزمان گرفتار

شائع July 21, 2024 اپ ڈیٹ July 22, 2024
معروف ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمٰن قمر— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ
معروف ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمٰن قمر— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ

لاہور میں معروف ڈراما رائٹر خلیل الرحمٰن قمر کو ڈراما بنانے کا جھانسہ دے کر مبینہ طور پر اغوا اور لوٹ مار کے ساتھ ساتھ تشدد کرنے والے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

واقعے کی ایف آئی آر کے متن میں مدعی خلیل الرحمٰن نے موقف اپنایا کہ 15 جولائی کو رات 12 بجے مجھے نامعلوم نمبر سے کال آئی اور جب فون اٹھایا تو خاتون نے اپنا نام آمنہ عروج بتاتے ہوئے کہا کہ میں آپ کی بہت بڑی فین ہوں اور آپ کے ساتھ ڈراما بنا چاہتی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ خاتون نے مجھے بحریہ ٹاؤن کی لوکیشن بھیجی تو میں رات 4 بجکر 40 منٹ پر وہاں پہنچا، خاتون آمنہ نے مجھے وہاں بٹھایا اور دروازے پر دستک کی آواز سن کر خود یہ کہہ کر دروازہ کھولنے چلی گئیں کہ کوئی ڈیلیوری دینے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دروازہ کھلتے ہی جدید اسلحے سے لیس تقریباً سات کے قریب لوگ اندر داخل ہوئے جنہوں نے مجھے کھڑا کر کے تلاشی لینا شروع کردی، میرا پرس لے لیا جس میں 6ہزار روپے نقد اور اے ٹی ایم کارڈ تھے جبکہ میرا ڈیڑھ لاکھ روپے مالیت کا موبائل بھی چھین لیا۔

ایف آئی آر میں معروف ڈراما رائٹر نے موقف اپنایا کہ ان افراد نے مجھے زدوکوب کیا اور مجھے اے ٹی ایم لے جا کر گن پوائنٹ پر پاس ورڈ پوچھا اور اس میں سے 2لاکھ 67ہزار روپے نکلوالیے اور کہا کہ تمہیں مارنے کا حکم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزمان نے مجھ سے ایک کروڑ روپے کا تقاضا کیا اور جب میں نے کہا کہ میرے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں تو مجھے اغوا کر کے ایک فلیٹ پر لے گئے جہاں پر مزید 5 مسلح افراد کھڑے تھے جنہوں نے مجھے زبردستی گاڑی میں ڈالا اور گاڑی میں لے کر نکل پڑے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان نے آنکھوں پر پٹی باندھ دی اور رقم کا مطالبہ کرتے رہے، پھر ایک ویران جگہ پر گاڑی روک کر مجھے سڑک کنارے بٹھا دیا، جس کے بعد دو گاڑیوں میں مزید چند افراد آئے اور مجھے گاڑی میں بٹھانے کے بعد آنکھوں پر پٹی باندھ کر ساتھ لے گئے۔

خلیل الرحمٰن قمر نے بتایاکہ گاڑی چلانے والے شخص نے میری ایک لاکھ مالیت کی گھڑی اتروائی اور گاڑی سے نیچے اتار کر تشدد اور اذیت کا نشانہ بناتے رہے، پھر کہا کہ کلمہ پڑھ لو اور میرے پاؤں کے پاس فائر کی لیکن میں خوش قسمتی سے بچ گیا ۔

انہوں نے کہا کہ رقم کے تقاضے پر میں نے ان سے کہا کہ میں کسی دوست یا رشتے دار سے رابطہ کر کے بندوبست کرتا ہوں، ایک دوست کو کال کر کے 10 لاکھ روپے مانگے لیکن اس نے یہ کہہ کر معذرت کر لی کہ میرے پاس ابھی اتنے پیسے نہیں ہیں، پھر کچھ دیر گاڑی میں گھمانے کے بعد ایک ویران جگہ پر گاڑی سے دھکا دے کر فرار ہو گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سامنے آنے پر ان اشخاص کو پہچان سکتا ہوں اور مطالبہ کیا کہ ان افراد کو گرفتار کرکے میرا سامان واپس دلایا جائے اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

تھانہ سندر لاہور میں نامعلوم ملزمان کے خلاف دفعہ 395 اور 365 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

بعدازاں پولیس نے واقعے میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024