• KHI: Maghrib 6:44pm Isha 8:01pm
  • LHR: Maghrib 6:19pm Isha 7:41pm
  • ISB: Maghrib 6:25pm Isha 7:50pm
  • KHI: Maghrib 6:44pm Isha 8:01pm
  • LHR: Maghrib 6:19pm Isha 7:41pm
  • ISB: Maghrib 6:25pm Isha 7:50pm

مبینہ خودکشی کیس: ثانیہ زہرہ کے شوہر کو گرفتار کرلیا گیا

شائع July 20, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

ملتان پولیس نے مذہبی رہنما اسد شاہ کی بیٹی ثانیہ زہرہ کی مبینہ خودکشی کے کیس میں نامزد ملزم مقتولہ کے شوہر علی رضا کو گرفتار کرلیا۔

ملتان پولیس نے علی رضا کو ملتان پریس کلب سے پریس کانفرنس کے بعد واپس جاتے ہوئے ابدالی روڈ سے گرفتار کیا، گرفتاری سے پہلے پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی رضا کا کہنا تھا کہ ثانیہ نے خود اپنے آپ کو لٹکایا ہوا تھا، یک طرفہ میرے اوپر الزامات لگائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ سسر سے زیادہ ان کے پاس جائیداد ہے، سسر کے بیٹے نے خودکشی کی، کیا وہ بھی انہوں نے کروائی؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ساس نے کئی بار خودکشی کی کوشش کی ہے۔

علی رضا نے الزام لگایا کہ سسرال والے بلیک میلنگ کرتے ہیں، پولیس نے بے گناہ لوگوں کو پکڑ رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ضمانت کے باوجود خود کو پیش کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پنجاب کے شہر ملتان میں نوجوان لڑکی ثانیہ زہرہ کی مبینہ خود کشی کے واقعہ نے عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا، سوشل میڈیا پر جسٹس فار ثانیہ زہرہ سمیت ثانیہ زہرہ مرڈر کے ہیش ٹیگ ٹرینڈز کرنے لگے تھے، متعدد شوبز شخصیات اور عام لوگوں نے بھی لڑکی کی موت کو بہیمانہ قتل قرار دے کر ملزم کو گرفتار کرکے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

بعد ازاں 14 جولائی کو سیدہ ثانیہ زہرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کر دی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی گردن پر موجود نشان پھانسی کے نشان سے مطابقت رکھتا ہے اور ان کی موت پھانسی کے باعث دم گھٹنے سے ہوئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ان کے گلے کی ہڈی نہیں ٹوٹی اور جسم پر زخم یا تشدد کے کوئی نشان بھی نہیں ملے، معدے، جگر اور تلی کے نمونے مزید تجزیہ کے لیے پی ایف ایس اے کو بھیجے گئے ہیں، رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ خاتون اپنی موت کے وقت حاملہ نہیں تھی۔

عدالت کی جانب سے مذہبی رہنما اسد شاہ کی بیٹی کے مبینہ قتل کی تحقیقات کے لیے ثانیہ زہرہ کی قبر کشائی کرنے اور فرانزک رپورٹ کے لیے پوسٹ مارٹم کے نمونے جمع کرنے کے حکم کے بعد پولیس نے ان کی قبرکشائی کی تھی جنہیں مبینہ طور پر ان کے شوہر نے ملتان میں قتل کیا۔

ثانیہ زہرہ کے والد سید اسد عباس شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی ناگہانی موت خودکشی نہیں بلکہ مبینہ قتل ہے، انہوں نے بتایا تھا کہ ان کی بیٹی کے سسرال والے کرائم سین کے برعکس اس مبینہ قتل کو خودکشی کا روپ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسد شاہ نے مزید کہا تھا کہ ان کی بیٹی حاملہ تھی اور دو کمسن بیٹوں کی ماں تھی، انہوں نے سوال کیا کہ وہ اپنی جان کیسے لے سکتی ہے؟

وائیلنس اگینسٹ ویمن سینٹر ملتان کی منیجر منزہ بٹ نے بتایا تھا کہ وہ خود ثانیہ زہرہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم میں شریک ہوئیں، انہوں نے یقین دلایا تھا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں اور اب وہ فرانزک رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔

ملتان سٹی پولیس افسر صادق علی ڈوگر نے بتایا تھا کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ خاتون کی موت پھانسی لگا کر خودکشی کرنے کی وجہ سے ہوئی۔

تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا تھا کہ خاتون نے 14 سال کی عمر میں شادی کی تھی اور ان کے خاندان میں خودکشی کے رجحانات کی تاریخ موجود ہے، ان کے بھائی نے بھی 6 ماہ قبل خودکشی کرلی تھی۔

پولیس موت کی وجہ کی تصدیق کے لیے پی ایف ایس اے لیبارٹری سے فرانزک رپورٹ کا انتظار کر رہی تھی، خاتون کے والد کی جانب سے اپنے داماد اور اس کے اہل خانہ کے خلاف شکایت درج کرانے کے بعد مقدمہ قتل کی تحقیقات کے طور پر درج کیا گیا تھا، پولیس معاملے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024