• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

سعودی عرب میں رواں سال 7 پاکستانیوں سمیت 100 افراد کو سزائے موت

شائع July 18, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

سعودی عرب نے منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں مزید دو افراد کو پھانسی دے دی جس کے بعد رواں سال سزائے موت پانے والوں کی کُل تعداد کم از کم 106 ہو گئی ہے جس میں 2 پاکستانی بھی شامل ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سرکاری سعودی پریس ایجنسی نے وزارت داخلہ کا بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ایک سعودی شہری کو ایمفیٹا مائنز کی اسمگلنگ کے جرم میں سزائے موت دی گئی جبکہ ایک پاکستانی شہری کو ہیروئن کی اسمگلنگ کے جرم میں سزا دی گئی۔

سعودی حکام نے تقریباً تین سال کے وقفے کے بعد 2022 کے آخر میں منشیات کے جرائم میں ملوث ملزمان کو دوبارہ پھانسی دینے کا آغاز کیا تھا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس سال اب تک دی جانے والی 106 پھانسیوں میں سے 7 ملزمان کا منشیات سے متعلقہ جرائم میں ملوث ہونے پر سر قلم کیا گیا۔

2023 میں حکام نے کم از کم 170 افراد کو سزائے موت دی گئی، جن میں دہشت گردی سے متعلق جرائم کے 33 ملزمان بھی شامل تھے۔

گزشتہ سال اس وقت تک خلیجی ریاست نے کم از کم 74 افراد کو سزائے موت دی تھی۔

پیر کے روز برلن میں قائم یورپی۔سعودی تنظیم برائے انسانی حقوق نے سعودی عرب میں تقریباً ہر دو دن میں ایک سزائے موت کی مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں کہا گیا کہ 196 دنوں میں 100 افراد کو پھانسی دینا سعودی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین اور سرکاری وعدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سزائے موت کے بڑے پیمانے پر استعمال پر اصرار کو ظاہر کرتا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم اور اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق، اس سال سزائے موت پانے والوں میں 78 سعودی، آٹھ یمنی، پانچ ایتھوپیائی، سات پاکستانی، تین شامی جبکہ سری لنکا، نائیجیریا، اردن، بھارت اور سوڈان کا ایک ایک فرد شامل ہے، پھانسی پانے والوں میں سے دو خواتین تھیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس سال کی سزائے موت سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ سعودی عرب نے 2023 میں چین اور ایران کے بعد سب سے زیادہ لوگوں کو سزائے موت دی۔

سعودی عرب نے مارچ 2022 میں ایک ہی دن میں 81 افراد کو سزائے دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024