• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:51pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:51pm

قومی اسمبلی: دیر بالا حملے کیخلاف متفقہ قرارداد منظور

شائع September 17, 2013

قومی اسمبلی۔ فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: قومی اسمبلی نے دیر بالا میں فوجی افسروں پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طورپر منظور کر لی ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے  پر شدید تنقید کرتے ہوئے حکومت سے معاہدے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔

منگل کو اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 'یہ ایوان دیر بالا میں جام شہادت نوش کرنے والے میجر جنرل ثناء اللہ، لیفٹیننٹ کرنل توصیف، لانس نائیک عرفان اور فوجی جوانوں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتا ہے'۔

اس سے پہلے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ آئی ایم ایف کے شرائط پر عمل کرنے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

تحریک انصاف کے اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے ڈالر ایک سو ستائیس روپے تک پہنچنے کا خدشہ ہے اور مہنگائی کی شرح پانچ سے بڑھ کر رواں سال ساڑھے بارہ فیصد پر پہنچ سکتی ہے۔

اس موقع پر مسلم لیگ ن کے عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے زہر کا پیالہ پینا پڑتا ہے، عوام اس سال کمر کسے اور پیٹ پر پتھر باندھ لے۔

بعد ازاں ایم کیو ایم کے رکن سید وسیم حسین نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ لیاری گینگ وار کے کچھ لوگ لاہور سے پکڑے گئے جن کے ہمراہ سندھ اسمبلی کی رکن بھی تھیں، سپریم کورٹ اس کا نوٹس لے۔

ایم کیو ایم کے ایک اور رکن اسمبلی ساجد احمد نے کہا کہ ان کے سروں کی قیمت مقرر ہے، سندھ حکومت ان کی سرپرستی کر رہی ہے۔

اس موقع پر شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے کبھی یہ نہیں کیا کہ کسی جرائم پیشہ فرد کی گرفتاری پر ہم معمولات زندگی جام کردے، یہ ہمارا ویژن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالتی فیصلوں کا احترام کیا ہے۔ یہ ہماری قیادت کا وژن نہیں کہ کسی کیخلاف کیس ہو تو ہم شہر بند کرا دیں، جرائم پیشہ افراد کیخلاف تحقیقات ہونگی۔ اگر تحقیقات میں ٹانگ اڑائیں گے تو حالات درست نہیں ہونگے۔

شازیہ مری کا کہنا تھا کہ کراچی میں بھتہ خوری صرف لیاری میں نہیں ہے، ہمیں کراچی کو محفوظ بنانے کیلئے مل جل کر کام کرنا ہو گا۔

بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 27 اپریل 2025
کارٹون : 26 اپریل 2025