کوٹہ سسٹم کے خلاف مظاہرہ: بنگلہ دیش میں موبائل انٹرنیٹ سروس بند
بنگلہ دیش کے جونیئر ٹیلی کمیونیکیشن کے وزیر زونید احمد پلک نے کہا ہے کہ حکومت نے ملک بھر میں موبائل انٹرنیٹ نیٹ ورک کو بند کرنے کا حکم دے دیا۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یہ حکم پر تشدد احتجاج کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کم از کم 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
زونید احمد پلک سے اس اقدام کی تصدیق کرنے کے لیے جب اے ایف پی نے رابطہ کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں ہم نے یہ کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ قدم شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔
واضح رہے 16 جولائی کو سرکاری ملازمتوں کے لیے کوٹہ سسٹم کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران طلبہ کی اموات کے بعد بنگلہ دیش بھر میں اسکولوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے جبکہ نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے نیم فوجی دستوں کو متحرک کر دیا گیا ہے۔
تشدد میں نمایاں اضافہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب مظاہرین اور حکومت کے حامی طلبہ گروپوں نے ایک دوسرے پر اینٹوں اور ڈنڈوں سے حملہ کیا کیا جبکہ پولیس نے مظاہرین کو آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے منتشر کیا۔
روکیہ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے توحید الحق نے اے ایف پی کو بتایا کہ حکمران جماعت کے حامیوں نے کوٹے کی مخالفت کرنے والے مظاہرین پر حملہ کیا، جب کہ پولیس نے ربڑ کی گولیاں چلائیں، توحید الحق نے بتایا کہ پولیس نے مظاہرین پر اپنی شاٹ گنوں سے فائرنگ کی۔
بعد ازاں آج بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کوٹہ سسٹم کے خلاف مظاہروں کے دوران طلبہ کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو سزائیں دینے کا اعلان کیا ہے۔