• KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:39pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 4:46pm
  • KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:39pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 4:46pm

انتہا پسندی کے خاتمے کیلیے ترکی سے رہنمائی لیں گے، وزیر اعظم

شائع September 17, 2013

وزیر اعظم نواز شریف ترک صدر عبداللہ گل سے ترکی کے سب سے بڑے سول اعزاز تمغہ جمہوریت کی سند لے رہے ہیں۔ فوٹو اے پی

انقرہ: وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان انتہاپسندی کی لعنت کے موثر خاتمہ کے لیے ترکی سے مدد اور رہنمائی حاصل کرے گا۔

منگل کو ترک وزیر داخلہ معمر گلر اور دیگر اعلیٰ سیکیورٹی حکام کے ساتھ ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترکی سائبر کرائمز کے خاتمے اور انتہا پسندی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی مدد کرسکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اداروں کے قیام، بدعنوانی سے پاک ماحول ، تعلیم یافتہ آبادی اور تربیت یافتہ افرادی قوت کے نتیجہ میں ترکی میں ادارے مستحکم ہوئے ہیں اور ترک پولیس کی کامیاب کارکردگی سے استفادہ کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

اس موقع پر ترک وزیر داخلہ نے کہا کہ انتہا پسندی کو صرف طاقت کے استعمال سے ختم نہیں کیا جاسکتا اس سلسلہ میں سماجی اصلاحات اور تعلیم سے بڑی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ترکی پورے ملک کی تعمیر وترقی کیلئے مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہے اور انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے پاکستان کی مدد کرنا چاہتا ہے۔

مزید براں ترک میڈیا سے خصوصی انٹرویو میں وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے دورے کا مقصد اس سلسلہ میں ادارہ جاتی نظام استوار کرنا ہے جس سے معاشی تعلقات کے مزید استحکام کیلئے ٹھوس پلیٹ فارم مہیا ہوگا۔

وزیر اعظم نے ترک میڈیا 'ٹوڈیز زمن' سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری دوست ملک ہے اور ترک کاروباری افراد پر زور دیا کہ وہ توانائی، بنیادی ڈھانچے، انجینئرنگ اور زراعت پر مبنی صنعت جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔

یہ دورہ اس لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے رواں سال مئی میں ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی اور وزیر اعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد نواز شریف کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ اندرون ملک ان کی حکومت کی ترجیحات میں اقتصادی ترقی اور اور عوام کی خوشحالی شامل ہے اس کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر کی ترقی ، تعلیم بالخصوص فنی تعلیم کا فروغ بھی ترجیحات میں شامل ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ افغانستان، پاکستان اور ترکی سہ فریقی عمل ایک اہم اقدام ہے جس کا مقصد افغانستان میں امن کا فروغ، استحکام اور سماجی واقتصادی ترقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی معیشت کو آزاد بنا لیا ہے اور مارکیٹ اکانومی کی طرف کامیابی سے گامزن ہے، اقتصادی میدان میں نجی شعبہ نے صف اول کا کردار سنبھال لیا ہے ارو غیر ملکی کمپنیاں 100 فیصد ایکوٹی کی بنیاد پر کاروبار شروع کر سکتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن واستحکام کا پاکستان میں امن واستحکام سے براہ راست تعلق ہے اور ہماری حکومت افغانستان میں امن اور مفاہمتی عمل کیلئے مخلصانہ حمایت جاری رکھے گی۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ بین الاقوامی برادری اس عمل میں شریک رہے گی اور 2014ء کے بعد افغانستان کی ترقی کیلئے اپنے وعدے پورے کرے گی۔

نواز شریف نے لائن آف کنٹرول پر حالیہ کشیدگی کو باعث تشویش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس صورتحال میں ذمے داری اور ضبط وتحمل کا مظاہرہ جاری رکھے گا۔

انہوں نے خطے میں پائیدار امن کے لیے ہمیشہ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کو بہت ترجیح دی ہے اور ہمیشہ دونوں ملکوں کے درمیان سنجیدہ ، پائیدار اور تعمیری رابطوں پر زور دیا ہے۔

دہشت گردی کے مسئلہ پر وزیراعظم نے کہاکہ خطے میں دہشت گردی کی لعنت ماضی کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے اور ہمیں اسے جڑ سے اکھاڑنے کا چیلنج درپیش ہے، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو اسلحہ اور تربیت کی فراہمی کی روک تھام کیلئے بین الاقوامی برادری کا تعاون درکار ہے۔

نواز نے کہا کہ دہشت گردی کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں اور اس کا انسداد عالمی چیلنج ہے، امریکا سمیت عالمی برادری اور پاکستان انسداد دہشت گردی کا یکساں مقصد رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف ڈورن حملوں کے استعمال کی امریکی حکمت عملی نہ صرف ہماری خود مختاری اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ منفی اثرات کی بھی حامل ہے اور اس سے معاشرے میں بنیاد پرستی کو ہوا ملے گی۔

وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ امریکا ڈرون حملوں کی افادیت کے بارے میں از سر نو غور کرے گا۔

ترکی کا اعلیٰ سول اعزاز:

وزیر اعظم محمد نواز شریف کو ترکی کا سب سے بڑا سول اعزاز تمغہ جمہوریت دیا گیا۔

انہیں یہ اعلیٰ اعزاز منگل کو ترک صدر عبداللہ گل نے ایک پر وقار تقریب میں دیا، تقریب میں ترک وزیراعظم رجب طیب اردوان بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ اعلیٰ ترک اعزاز ان کے لیے باعث فخر ہے اور دوطرفہ برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں ترکی کا اعلیٰ ترین اعزاز دیے جانے پر وہ بیحد متاثر ہوئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 13 اپریل 2025
کارٹون : 12 اپریل 2025