پاور سیکٹر کا مسئلہ پاکستان کی بقا کا سوال بن گیا، مصطفیٰ کمال
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاور سیکٹر کا مسئلہ پاکستان کی بقا کا سوال بن گیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر کا زخم ملکی معیشت تباہ کررہا ہے، ہم نے پاور سیکٹر کے مسائل اور اس کا حل بتایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 دن پہلے پریس کانفرنس کرکے بجلی کے مسئلے کو اجاگر کیا، بجلی کے مسائل پر ایف پی سی سی آئی نے بھی پریس کانفرنس کی۔
مصطفی کمال نے کہا کہ ملک میں غربت ہے مہنگائی میں اضافہ ہے، ملک کی معیشت کو پاور سیکٹر کے مسائل کا سامنا ہے۔
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر کا زخم ملکی معیشت تباہ کر رہا ہے، پاورسیکٹرکی مسِ مینجمنٹ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، پاور سیکٹر کے ایسے مسائل دنیا میں کہیں نہیں، مزید کہا کہ ملک میں ہر جگہ گالم گلوچ کا ٹورنامنٹ چل رہا ہے۔
مصطفی کمال نے کہا کہ سب کو علم ہے کہ ملک کی معیشت خراب ہے، ملک میں پاور سیکٹر کا قرض 26 سو ارب روپے ہے، ملک میں ضرورت سے زائد بجلی بنانے کی گنجائش ہے، زائد بجلی بنانےکی گنجائش کے باوجود لوڈشیڈنگ کیوں؟
ان کا کہنا تھا کہ حکومت وقت اور عوام کے ساتھ سب کو توانائی بحران کے حل میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، توانائی بحران پاکستان کی سلامتی اور بقا کا مسلئہ ہے، ملک کے حالات خراب سے خراب ہوتے جا رہیں ہیں، ملک کی معاشی حالت کو ہمیں خود ٹھیک کرنا ہو گا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج ہم بجلی نہ بنانے کے بھی ڈالر ادا کرنے پر مجبور ہیں، ملک اور معیشت ایسے نہیں چل سکتے، کیپسٹی چارجز کی وجہ سے بجلی مہنگی اور صنعتیں بند ہو رہی ہیں۔