5 نومبر کو دوبارہ منتخب ہونے کیلئے تیار ہوں، امریکی صدر جوبائیڈن کا دعویٰ
امریکی صدر جو بائیڈن نے سیاہ فام ووٹروں سے وعدہ کیا کہ وہ 5 نومبر کو دوبارہ منتخب ہونے کے لیے تیار ہیں، انہوں نے اپنے ریپبلکن حریف پر قاتلانہ حملے کے بعد اپنی پہلی سیاسی تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن گزشتہ روز نیشنل ایسوسی ایشن فار دی ایڈوانسمنٹ آف کلرڈ پیپل (این اے اے سی پی) کے سالانہ کنونشن سے خطاب کے لیے لاس ویگاس پہنچے تو سیاہ فام ووٹروں کے ایک بڑے اجتماع نے ان کا استقبال ’مزید 4 سال‘ کے نعروں سے کیا گیا۔
اپنی تقریر کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ وہ شکرگزار ہیں کہ ہفتے کے روز پنسلوانیا میں ایک انتخابی ریلی میں ڈونلڈ ٹرمپ کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا، لیکن انہوں نے کورونا وائرس کے دوران معیشت کو سنبھالنے کے اقدامات سمیت مختلف فیصلوں پر ٹرمپ پر کڑی تنقید کی۔
بائیڈن نے کہا کہ مجھے یہ کہنے دیں کہ ٹرمپ کھلے عام جھوٹ بول رہے ہیں کہ بائیڈن انتظامیہ کے تحت سیاہ فام بے روزگاری میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
انہوں نے ٹرمپ کے اس دعویٰ پر بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جس میں وہ کہتے ہیں ’سابق صدر باراک اوباما امریکی شہری نہیں ہیں‘۔
امریکی شہری حقوق کی سب سے قدیم اور سب سے بڑی تنظیم نیشنل ایسوسی ایشن فار دی ایڈوانسمنٹ آف کلرڈ پیپل جو ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے ایک اہم حلقے کی نمائندگی کرتی ہے، جب کہ 2020 کے صدارتی انتخاب میں سیاہ فام ووٹرز بائیڈن کے لیے بڑی تعداد میں باہر نکلے تھے لیکن حالیہ پولز میں انتخاب میں اس حلقے سے ان کی حمایت میں کمی ظاہر کی ہے۔
این اے اے سی پی کے صدر نے رائٹرز کو بتایا کہ لوگ گیس کی قیمت، روٹی کی قیمت کے بارے میں فکر مند ہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے اتوار کے روز وائٹ ہاؤس کے اوول آفس سے جاری بیان میں آمریکیوں سے سیاسی درجہ حرارت کم کرنے، اپنے اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کرنے کا عہد کرنے کے لیے کہا، انہوں نے کہا کہ 5 نومبر کے صدارتی انتخابات ’آزمائش کا وقت‘ ہوں گے۔
لاس ویگاس میں اپنی تقریر کے اختام پر بائیڈن نے اپنی عمر کے حوالے سے ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ’امید ہے آج میں نے تھوڑی سی عقلمندی کا مظاہرہ کیا ہوگا، میں سچ بولنا جانتا ہوں، میں صحیح اور غلط جانتا ہے، جب کہ میں یہ بھی جانتا ہے کہ یہ نوکری کیسے کرنی ہے، اور ہمیں مزید کام کرنا ہے۔