• KHI: Maghrib 6:38pm Isha 7:54pm
  • LHR: Maghrib 6:11pm Isha 7:33pm
  • ISB: Maghrib 6:17pm Isha 7:41pm
  • KHI: Maghrib 6:38pm Isha 7:54pm
  • LHR: Maghrib 6:11pm Isha 7:33pm
  • ISB: Maghrib 6:17pm Isha 7:41pm

پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا، شازیہ مری

شائع July 16, 2024
پیپلز پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری— فائل فوٹو: ڈان
پیپلز پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری— فائل فوٹو: ڈان

پیپلز پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے ہمیں تحریک انصاف پر پابندی کے فیصلے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا اور ہمیں اس فیصلے کا علم نہیں۔

شازیہ مری نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اس وقت ملک سے باہر ہیں اور وفاقی حکومت کے فیصلے پر پارٹی قیادت مشاورت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تحریک انصاف پر پابندی کے فیصلے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا اور ہمیں اس فیصلے کا علم نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی مشاورت کے بعد پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر رائے دے گی لیکن تحریک انصاف اگر چاہتی ہے کہ وہ سیاسی جماعت رہے تو اسے رویہ بھی سیاسی جماعت جیسا اپنانا ہوگا۔

وفاقی وزیر عطا تارڑ نے پریس کانفرنس کے دوران تمام اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا دعویٰ کیا تھا۔

ادھر خیرپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم کسی سیاسی پارٹی پر پابندی کے حق میں نہیں ہیں لیکن پی ٹی آئی کا کردار سیاسی پارٹی کا نہیں اور پی ٹی آئی کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے، اس کی ذمے دار وہ خود ہے۔

پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق ہمیں علم نہیں تھا اور میں نہیں سمجھتا کہ پابندی سے کچھ حاصل ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں بھی مسلم لیگ(ن) نے من مانی کی، اتحاد ایسے نہیں چلتے۔

دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق تمام بیانات کو رہنماؤں کی ذاتی رائے قرار دے دیا۔

پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے سیکرٹری جنرل نیر حسین بخاری نے کہا کہ فرحت اللہ بابر کا وفاقی حکومت کے فیصلے کے خلاف ٹوئیٹ ان کی ذاتی رائے ہے اور ان کا ٹوئٹ پارٹی پالیسی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے جن رہنماؤں نے بیان دیا ہے یہ ان کی ذاتی رائے ہے اور پیپلز پارٹی اپنا موقف اپنے ترجمان یا متعلقہ لوگوں کے ذریعے ہی جاری کرتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 ستمبر 2024
کارٹون : 12 ستمبر 2024