• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ملک میں لاڈلوں کی نہیں قانون کی پاسداری ہونی چاہیے، شرجیل میمن

شائع July 12, 2024
شرجیل میمن: فوٹو: ڈان نیوز
شرجیل میمن: فوٹو: ڈان نیوز

سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ ملک میں لاڈلوں کی نہیں قانون کی پاسداری ہونی چاہیے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالتی فیصلے ناچاہتے ہوئے قبول کیے ہیں، اور ان فیصلوں کا سب سے بڑا نقصان بھی ہماری جماعت نے ہی اٹھایا ہے لیکن پھر بھی ہم ہر حال میں ہم سمجھتے ہیں کہ قانون کی پاسداری ہونی چاہیے نا کہ لاڈلوں کی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے فیصلے میں بہت چیزیں دیکھی، یہ مبہام سے بھرا فیصلہ ہے، ہماری لیگل ٹیم اس کو دیکھے گی، یہ حقیقت ہے کہ اس فیصلے سے کنفیوژن ہوئی ہے، وفاقی حکومت نظرثانی پر جاتی ہے یا نہیں وہ ان کا صوابدید ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں لاڈلہ ازم ابھی بھی چل رہا ہے، اس وقت الیکشن کمیشن کا سربراہ وہ ہے جس کو عمران خان نے تعینات کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ بہترین سربراہ ہیں، آج کے فیصلے سے ’گد ٹو سی یو‘ کی جھلک نظر آئے گی، گد ٹو سی یو ایک لاڈلے کو کہا گیا تھا اور اس کی تویل تاریخ ہے، آج پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا تھا، اسی عدالت نے کہا تھا کہ پشاور کی بی آر ٹی میں کرپشن ہوئی تو سپریم کورٹ کے بندیال صاحب نے اس فیصلے کو کالعدم دے دیا تھا۔

شرجیل میمن نے مزید بتایا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے عمران خان کی پشت پناہی کی اور ان کا سہولتکار بنا، ایک وہ شخص جو پاکستان کا جھوٹا ترین مشہور تھا تو اس شخص کو صادق اور امین کا ٹائٹل دیا گیا اور مخالفین کے خلاف مقدمے بنائے گئے، 2018 میں جیسے آر ٹی ایس بیٹھے اور مخالفین کو نشانہ بنایا گیا اس کی سہولت کاری بھی چاقب نثار نے کی۔

یاد رہے کہ 9 مئی کے واقع کے حوالے سے 11 مئی 2023 کو عمران خان کو سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا تھا جس دوران اس وقت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ان کی آمد کے موقع پر ’گڈ ٹو سی یو‘ کہہ کر انہیں خوش آمدید کہا، چیف جسٹس کی کسی مقدمے کے ملزم کے حوالے سے ایسے جملوں کی ادائیگی پر بڑی تنقید ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ گڈ ٹو سی یو کی سیاست کو 2018 میں استعمال کیا گیا، ثاقب نثار نے عدالتی کرسی کے بنا پر ملک میں ظلم مچایا تھا، جب 9 مئی کا واقعہ ہوا تو خان ساحب کو مرسڈیز میں پیش کیا گیا اور گڈ ٹو سی یو بولا گیا اور کہا کہ خان صاحب آپ بس مذمت کردینا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پی ٹی آئی نے انصاف نہیں مانگا مگر انہیں ملا، اگر یہی روایت ہے کہ فارن فندنگ کیس میں الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا، اس میں عمران خان نے جھوٹ بولا تو پھر وہ پارٹی کیسی چلتی رہی؟ ہم آئین اور قانون کو کہاں چھوڑیں؟ عمران خان کے مقدمے کے فیصلے میرٹ پر ہونے چاہیے، درخواست کسی اور کی تھی اور کسی اور کے حق میں فیصلہ آگیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024