پشاور: دہشتگردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 فوجی اہلکار، 2 پولیس افسران شہید
پشاور میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن میں دہشت گرد کمانڈر 2 ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا جبکہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے مشترکہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن پشاور کے علاقے حسن خیل میں ایک ہائی پروفائل دہشت گرد کی موجودگی کی اطلاع پر کیا۔
آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم 2 ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا۔
دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا اور حکومت نے اس کے سر کی 60 لاکھ روپے مقرر کی تھی، کیونکہ وہ دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہا اور کیپٹن حسین جہانگیر شہید اور حوالدار شفیق اللہ کی شہادت کا بھی ذمہ دار تھا جو 26 مئی 2024 کو شہید ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ آج کے آپریشن نے اس گھناؤنے فعل کا بدلہ لیا ہے اور مرکزی مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں لایا ہے۔
تاہم دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران مٹی کے چار بہادر بیٹے پاک فوج کے سپاہی محمد ادریس (عمر 34 سال، رہائشی ضلع صوابی)، سپاہی بدام گل (عمر 34 سال، رہائشی ضلع کوہاٹ)، محکمہ انسداد دہشت گردی خیبر پختونخوا کے سب انسپکٹر تاجمیر شاہ (عمر 38 سال، رہائشی ضلع پشاور) اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد اکرم (عمر 34 سال، ساکن ضلع مانسہرہ) نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت کو گلے لگا لیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک بھر میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔