• KHI: Maghrib 6:44pm Isha 8:01pm
  • LHR: Maghrib 6:19pm Isha 7:41pm
  • ISB: Maghrib 6:25pm Isha 7:50pm
  • KHI: Maghrib 6:44pm Isha 8:01pm
  • LHR: Maghrib 6:19pm Isha 7:41pm
  • ISB: Maghrib 6:25pm Isha 7:50pm

پشاور: سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کیخلاف آپریشن، 3 دہشت ہلاک، 4 اہلکار شہید

شائع July 10, 2024
فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں دہشت گردوں کے خلاف قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے آپریشن میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے شیڈو گورنر کمانڈر عبدالرحیم سمیت 3 دہشت گرد ہلاک کردیے گئے جب کہ آپریشن کے دوران 4 اہلکار شہید جب کہ 3 زخمی ہوئے گئے۔

پشاور پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آپریشن پشاور کے مضافاتی علاقے متنی حسن خیل میں کیا گیا، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے حصہ لے رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق پشاور کے علاقے حسن خیل میں صبح دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں 4 اہلکار شہید اور تین زخمی ہوگئے جب کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا شیڈو گورنرکمانڈر عبدالرحیم بھی کارروائی میں مارا گیا۔

ذرائع کا کہناہے کہ کمانڈر عبدالرحیم کے 2 ساتھی بھی آپریشن میں ہلاک ہوئے، صبح سے جاری آپریشن مکمل ہونے کے بعد علاقہ میں سرچ آپریشن جاری ہے، حسن خیل آپریشن پولیس اور سی ٹی ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔

شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کی جائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن میں 3 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے جو زیر علاج ہیں۔

واضح رہے گزشتہ دنوں یہ بات رپورٹ سامنے آئی تھی کہ خیبرپختونخوا میں عسکریت پسند صوبے کے مختلف اضلاع میں پھیلتے جارہے ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ ماہ صوبے کے کے 9 اضلاع میں دہشت گردی کے حملے ہوئے۔

اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز (پی آئی پی ایس) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں جون میں پاکستان میں 27 دہشت گرد حملے ریکارڈ کیے گئے، ان حملوں میں سے 21 خیبرپختونخوا اور 6 بلوچستان میں رپورٹ ہوئے، جب کہ پچھلے ماہ ان حملوں کی تعداد 36 تھی۔

خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملے عسکریت پسند گروپوں کا سب سے بڑا ہدف رہے ہیں، حالیہ ہفتوں کے دوران تعلیمی ادارے، خاص طور پر لڑکیوں کے اسکول، پولیو کارکنان، قبائلی عمائدین اور سیاسی رہنما ان حملوں کی زد میں آئے ہیں۔

پی آئی پی ایس نے جون کے لیے اپنی ماہانہ سیکیورٹی جائزے رپورٹ میں بتایا کہ جون میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر مقامی طالبان گروپوں نے خیبرپختونخوا میں 21 دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کی، اور یہ تعداد پچھلے مہینے کے مقابلے میں دو زیادہ ہیں۔

ان حملوں میں 28 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 19 سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اہلکار بھی شامل تھے۔

جون 2024 کے دوران، بلوچستان میں دہشت گردی کے کل 6 واقعات ہوئے، جن میں سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سمیت 4 افراد ہلاک، 14 افراد زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق سیکورٹی فورسز اور انسداد دہشت گردی کے محکموں کی پولیس نے جون میں مبینہ عسکریت پسندوں کے خلاف 5 کارروائیاں کیں، پچھلے مہینے میں یہ تعداد 10 تھی، ان کارروائیوں میں 17 مبینہ عسکریت پسند مارے گئے، اور 3 زخمی ہوئے۔

رپورٹ کردہ 5 میں سے 4 آپریشن خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور لکی مروت میں ہوئے، جب کہ ایک آپریشن کراچی میں کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024