• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

اووربلنگ کے معاملے پر رپورٹ وزیراعظم آفس کو ارسال، حکام وزارت توانائی ذمہ دار قرار

شائع July 10, 2024
200 یونٹس سے زائد پر اووربلنگ کے معاملے پر پاور ڈویژن کو نے رپورٹ تیار کرکے وزیراعظم شہباز شریف کے آفس کو بھجوا دی ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
200 یونٹس سے زائد پر اووربلنگ کے معاملے پر پاور ڈویژن کو نے رپورٹ تیار کرکے وزیراعظم شہباز شریف کے آفس کو بھجوا دی ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

200 یونٹس سے زائد پر اووربلنگ کے معاملے سے متعلق انکوائری رپورٹ وزیراعظم آفس کو ارسال کردی گئی جس میں وزارت توانائی کے حکام کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

200 یونٹس سے زائد پر اووربلنگ کے معاملے پر پاور ڈویژن نے رپورٹ تیار کرکے وزیراعظم شہباز شریف کے آفس کو بھجوا دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں وزارت توانائی کے حکام کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، رپورٹ میں ذمےدارران کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارت توانائی نے تمام ڈسکوز کو نوٹیفیکیشن کے ذریعے پروریٹا سسٹم لاگو کروایا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم آفس رپورٹ پر کارروائی کا فیصلہ کرے گا، سزا کا فیصلہ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں اسی ہفتے ہو گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بجلی صارفین کے بِلوں میں زائد یونٹس شامل کرنے والے افسران و اہلکاروں کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے پاور ڈویژن کو تقسیم کار کمپنیوں کے ایسے اہلکاروں و افسران کو فوری معطل کرنے اور ان کے خلاف ایف آئی اے کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی تھی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مصنوعی طور پر بجلی کے زائد یونٹس بِل میں شامل کرکے صارفین پر ظلم کرنے والے عوام دشمن افسران و اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے، جبکہ 200 یونٹس سے نیچے تحفظ شدہ صارفین کے بِلوں میں مصنوعی طور پر زائد یونٹس شامل کرکے غیر تحفظ شدہ درجے میں شامل کرنے والے اہلکاروں و افسران کو قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے پروٹیکٹیڈ صارفین کو نان پروٹیکٹیڈ کیٹیگری میں شامل کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024