• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

جدید نظام اور بندرگاہوں تک آسان رسائی کی بدولت پاکستان اربوں ڈالر کا زرمبادلہ کما سکتا ہے، وزیراعظم

شائع July 7, 2024
وزیر اعظم شہباز شریف— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم شہباز شریف— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان جغرافیائی اعتبار سے خطے میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے اور بندرگاہوں میں جدید نظام اور ان تک رسائی میں مزید بہتری کرکے پاکستان اربوں ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کر سکتا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق دورہ کراچی کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف کراچی پورٹ ٹرسٹ پہنچے، شہباز شریف نے کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اتھارٹی اور نیشنل شپنگ کارپوریشن کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں شہباز شریف کو کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے آپریشنز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا پاکستان جغرافیائی اعتبار سے خطے میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے، میری حال ہی میں اپنے دورہ قازقستان کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور وسط ایشیائی ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات ہوئی، پاکستان وسط ایشیائی ریاستوں کے لیے سمندری تجارت کا سب سے موزوں راستہ فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وسط ایشیائی ریاستوں نے تجارت کے لیے پاکستان کی بندرگاہوں کے استعمال میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے، بندرگاہوں میں جدید نظام اور ان تک رسائی میں مزید بہتری کرکے پاکستان اربوں ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کر سکتا ہے اور کراچی میں موجود بندرگاہوں کی ترقی سے ویلیو ایڈیشن کی صنعت سے برآمدات میں اضافہ کریں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ہدایت کی پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ ٹرسٹ پر جدید آلات و مشینری کی تنصیب سے کسٹمز کلیئرنس کے وقت کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں، بندرگاہوں پر اسکیننگ کی جدید مشینری کی جلد تنصیب یقینی بنائی جائے اور بندرگاہوں کی استعداد سے مکمل فائدہ اٹھانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ اور اس سے سامان کی بلاتعطل ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے لیاری ایکسپرس وے کو کارگو ٹریفک کے لیے 24 گھنٹے کھلا رکھا جائے اور سامان کی ترسیل کو مزید بہتر بنانے کے لیے ملیر ایکسپریس وے کو بھی بندرگاہ سے جوڑا جائے۔

شہباز شریف نے ہدایت کی کہ کراچی پورٹ تک اور اس سے ریل کے ذریعے سامان کی ترسیل کی استعداد کو بڑھایا جائے، پورٹ قاسم پر ایل این جی جہازوں کی فیس کو کم کرکے اسے بین الاقومی سطح پر رائج ریٹس مقرر کیے جائیں جبکہ شپنگ لائیز کی ریگولیشن کے لیے ایک جامع لائحہ عمل بنا کر جلد پیش کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اپنی لاگت کو کم کرنے اور اپنے آپریشنز کو مؤثر بنانے کے لیے ایک جامع لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کرے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ملک میں نجی شعبے کی ترقی، کاروبار میں آسانی اور سرمایہ کاروں کو سہولت حکومت کی اولین ترجیحات ہیں، اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہے اور ترقی کی جانب گامزن ہے جبکہ پاکستان کی برآمدی صنعت کی ترقی کے لیے برآمد کندگان کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔

شہباز شریف نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کو بندرگاہ کی کارکردگی کے خطے کی دوسری بندرگاہوں سے موازنے پر مشتمل ایک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024