گلیشیئر پگھلنے سے اسکردو میں سیکڑوں افراد بے گھر
گلیشیئر پگھلنے سے آنے والے سیلاب نے اسکردو میں برگی نالے کے قریب دو درجن سے زائد مکانات، سیکڑوں کنال اراضی، فصلوں اور درختوں کو تباہ کردیا، جس کے باعث درجنوں گھرانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے ڈان کو بتایا’ نالے میں آنے والے سیلابی پانی نے بڑی تعداد میں نجی املاک کو نقصان پہنچایا، لیکن خوش قسمتی سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی’۔
سیلاب نے برگی نالے کے قریب واقع متعدد دیہاتوں کو متاثر کیا، پانی کی فراہمی اور آبپاشی کے چینلز کو بھی نقصان پہنچا ہے، جس کے نتیجے میں مقامی باشندوں کو پانی کی فراہمی میں رکاؤٹ کا سامنا کرنا پڑر رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق سیلابی پانی سے گھروں کو نقصان پہنچنے سے درجنوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں، اس دوران دو درجن سے زائد گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے جس سے مزید تباہی ہوئی ہے۔
مقامی رہائشیوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ علاقے کو مزید تباہی سے بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات کریں، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سیلابی پانی کو بستیوں اور زرعی علاقوں میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
سیلاب سے متاثرہ شخص نے بتایا کہ سیلاب کے باعث نہ صرف میرا گھر تباہ ہوا بلکہ میری کاشت کی گئی زمینیں، فصلیں اور درخت بھی سیلاب میں بہہ گئے، اب میرے پاس روزی کمانے کے لیے کچھ نہیں بچا، میرے روزی کمانے کے تمام ذریعے پانی میں بہہ گئے۔
اسکردو کے ڈپٹی کمشنر سمیع خان نے کہا کہ لوگوں نے گھروں اور عمارتوں کی تعمیر کے لیے نالے پر تجاوزات قائم کر رکھی ہیں جس سے پانی کا راستہ بند ہو گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ تجاوزات کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور غیر قانونی عمارتوں کو مسمار کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بعض افراد کی حوصلہ افزائی سے تعمیر کی گئی یہ تعمیرات قدرتی پانی کے بہاؤ کو روکتی ہیں اور سیلاب کے پانی کو موڑ دیتی ہیں۔
موجودہ ہیٹ ویو کے دوران جی بی کے متعدد ندی نالوں اور ندیوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے جس سے سیلاب اور گلیشیئر جھیل کے سیلاب کا خطرہ ہے۔