مسلم لیگ (ق) آپریشن عظم استحکام سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کیلئے تیار

شائع July 7, 2024
چوہدری شجاعت  — فائل فوٹو: فیس بک
چوہدری شجاعت — فائل فوٹو: فیس بک

اگرچہ حکومت کو ابھی بھی آپریشن ’عظم استحکام‘ پر غور و خوض کے لیے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے کی تاریخ کو حتمی شکل دینا ہے تاہم ایک اور سیاسی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ق) مجوزہ کانفرنس میں شرکت کرنے پر رضامند ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کو ایک اعلان میں مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے منصوبہ بند فوجی مہم کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے ’آپریشن عظمِ استحکام‘ پر کثیر الجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) میں شرکت کرنے کا اعلان کردیا۔

تجربہ کار سیاستدان نے کہا کہ پاکستان کو ملک میں امن کے قیام کے لیے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گردی ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اور اس لعنت کو معاشرے سے ختم کرنے کے لیے ممالک کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

مسلم لیگ (ق) کے رہنما شافع حسین کا کہنا تھا کہ صرف مشترکہ کوششیں ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کا باعث بن سکتی ہیں، مسلم لیگ (ق) ملک میں قیام امن کی تمام کوششوں کی حمایت کرتی ہے۔

واضح رہے کہ عظم استحکام 2000 کی دہائی کے وسط سے فوج کی طرف سے کی جانے والی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے، حالیہ کارروائیوں میں 2014 میں شمالی وزیرستان میں اس وقت کے جنرل راحیل شریف کی طرف سے شروع کیا گیا آپریشن ضرب عضب اور 2017 میں سابق جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں شروع کیا گیا آپریشن رد الفساد شامل ہیں، جسے دہشت گردی کے بقایا خطرات کا خاتمہ کرنے کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔

’عمران خان کی پیرول پر رہائی‘

دوسری جانب 9 مئی کے کریک ڈاؤن کے بعد پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے والے پی ٹی آئی کے سابق رہنما فواد چوہدری نے تجویز پیش کی کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو ایم پی سی میں شرکت کے لیے پیرول پر رہا کیا جائے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر ہم دہشت گردی کے خلاف محاذ پر سنجیدہ ہیں تو عمران خان کی تقریب میں شرکت ضروری ہے، پارٹی میں عمران خان کا کوئی نعم البدل موجود نہیں ہے اور نہ ہی ہو سکتا ہے۔

یاد رہے کہ ایک دن پہلے، عمران خان نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی فوجی آپریشن پر بات کرنے کے لیے ہونے والے موٹ میں شرکت کرے گی، پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر عمران خان کا ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی اے پی سی (آل پارٹی کانفرنس) میں شرکت کرے گی اور حکومت کا مؤقف سنے گی، امن و امان قومی مسئلہ ہے، ملک کی خاطر اے پی سی میں شرکت کریں گے۔

جمعہ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو آپریشن عظم استحکام پر تحفظات ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ اس سے ملک میں عدم استحکام ہی بڑھے گا۔

اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی کہا کہ ان کی پارٹی کانفرنس میں شرکت کرے گی، جمعے کو کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی واضح اور جامع پالیسی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024