• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

کراچی: مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق خاتون کے اہل خانہ کا احتجاج، نیشنل ہائی وے پر بدترین ٹریفک

شائع July 7, 2024
فائل فوٹو
فائل فوٹو

کراچی میں دو روز قبل پولیس اور مشتبہ افراد کی فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی خاتون کے اہل خانہ کے نیشنل ہائی وے پر جاری احتجاج کے باعث سڑک بند ہوگئی جبکہ روڈ کی بندش کی وجہ سے کئی مسافر بھی رل گئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق نیشنل ہائی وے پر احتجاج کے باعث سڑک 16 گھنٹے سے بند ہے، احتجاجی مظاہرین تاحال سڑک پر موجود ہیں، احتجاج اسٹیل ٹاون میں مبینہ مقابلے میں خاتون کے جاں بحق ہونے پر کیا جا رہا ہے۔

احتجاج کے باعث پکنک پر جانے اور واپس آنے والے فیملیز رل گئیں، لوگ کئی گھنٹوں سے سڑک پر پھنسے ہوئے ہیں، نیشنل ہائی وے پر شدید ٹریفک جام ہے، سسی ٹول پلازہ سے اسٹیل کٹ تک ہیوی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں ہیں۔

دوسری جانب احتجاج کرنے والے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ روز دن دو بجے سے سڑک پر موجود ہیں، کئی گھنٹوں سے سڑک بند ہے لیکن کوئی حکومتی نمائندہ ملاقات کرنے نہیں آیا، ایس ایس پی ملیر اور ڈی سی ملیر صبح 5 بجے آئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ایس ایس پی ملیر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کو تیار نہیں، جاں بحق خاتو کے بھائی نے مزید کہا کہ پولیس کی فائرنگ سے میری بہن جاں بحق ہوئی اور ایک بچی اور ایک لڑکا زخمی ہوگئے، پولیس اسٹریٹ فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہو گئی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ فائرنگ کرنے والے 4 پولیس اہلکاروں اور ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، تنبیہ دی کہ جب تک ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جائے گا احتجاج جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ 5 جولائی کو کراچی کے علاقے گلشن حدید کے قریب نیشنل ہائی وے پر کار میں سفر کرنے والی 60 سالہ خاتون گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئیں جبکہ ان کی 19 سالہ بیٹی شدید زخمی ہوگئی تھی۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ یہ خاندان پولیس اور فرار ہونے والے مشتبہ افراد کے درمیان ’انکاؤنٹر‘ کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پھنس گیا اور ان کی گاڑی پر مشتبہ افراد نے گولی چلادی۔

تاہم، رشتہ داروں نے پولیس کے بیانیے پر اختلاف کیا اور پولیس پر الزام لگایا کہ پولیس نے خاندان والوں کی گاڑی کو ’ڈاکو سمجھ کر‘ ان پر سیدھی فائرنگ کردی۔

انہوں نے پولیس کے اس بیان سے اختلاف کیا کہ خاندان کراس فائر میں پھنس گیا تھا اور انہیں مشتبہ افراد نے گولی ماری۔

رشتہ دار نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس اب شواہد کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق ملزمان کی گاڑی مقتولین کی گاڑی کے آگے جا رہی تھی، خاندان کی گاڑی کی سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسے پیچھے سے ٹکر ماری گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024