• KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm
  • KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm

چیف جسٹس پاکستان، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو پی ٹی آئی کے کیسز سے الگ ہوجانا چاہیے، رؤف حسن

شائع July 5, 2024
ترتجمان تحریک انصاف رؤف حسن— فوٹو: ڈان نیوز
ترتجمان تحریک انصاف رؤف حسن— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا ہے کہ 2 جج صاحبان چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسیٰ اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کے بارے میں مسلسل کہتا رہا ہوں کہ ان سے ہمیں کسی خیر کی توقع نہیں ہے، نہ رکھنی چاہیے، ان کو پارٹی کے کیسز کے بینچز سے الگ ہوجانا چاہیے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل ہونے والے جلسے کے لیے بحالت مجبوری اجازت دینے کے بعد ریاستی فسطائیت کا مظاہرہ کرکے کوشش کر رہے ہیں کہ ہم وہاں کل جلسہ نہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ہرصورت چاہیے وہاں اسٹیج نہ ہو، لائٹ نہ ہو، جلسہ کریں گے، ہم سب کو بھی گرفتار کرلے، ہم تب بھی جلسہ کریں گے، یہ عوامی تحریک کا آغاز ہے، اس کو جاری رکھیں گے، آگے بڑھائیں گے۔

رؤف حسن نے کہا کہ آج عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر چیف جسٹس پاکستان کی پی ٹی آئی اور ان کے زیر سماعت کیسز کے بینچوں میں شمولیت پر اعتراض کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ان چند لوگوں میں ہوں جو پہلے دن سے 2 جج صاحبان چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے بارے میں کہہ رہا ہے ان سے ہمیں کسی خیر کی توقع نہیں ہے، نہ رکھنی چاہیے، ان کو بینچز سے الگ ہوجانا چاہیے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اس سے قبل بھی میں بتا چکا ہوں کہ کن وجوہات کی بنا پر چیف جسٹس پاکستان کو تحریک انصاف کے کیسز میں بینچ کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔

اس موقع پر ایڈووکیٹ شعیب شاہین نے بھی چیف جسٹس پر متعدد اعتراضات اٹھاتے ہوئے ان سے پارٹی کے کیسز سے الگ ہونے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج عمران خان نے کہا کہ میں وقت کے یزید کی غلامی سے موت بہتر ہے، میں ساری زندگی جیل میں رہنے کے لیے تیار ہوں، ہم نے اس فاشسٹ حکومت کے سامنے سرنڈر نہیں کرنا، حقیقی آزادی کے نعرے کو بلند کرنا ہے، کل کے جلسے کو بھرپور کامیاب بنانا ہے۔

شعیب شاہین نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے، اس تمام صورتحال میں عمران خان صاحب کا حکم ہے، وہ جلد ہی کال دینے والے ہیں کہ لوگ تیار ہوجائیں، لوگ نکلیں اپنے حقوق کے تحفظ اور حقیقی آزادی کے لیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ان ہھتکنڈوں سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ، حقیقی آزادی کا خواب پورا ہوکے رہے گا۔

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024