اسٹاک ایکسچینج میں 680 پوائنٹس کا اضافہ، تاریخ میں پہلی بار 80ہزار کی نفسیاتی حد عبور
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان آج بھی برقرار ہے اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 680 پوائنٹس اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی باز 80 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر گیا۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس 680 پوائنٹس یا 0.86 فیصد بڑھ کر 80 ہزار 233 پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 79 ہزار 552 پر بند ہوا تھا۔
اس سے ایک روز قبل بھی انڈیکس 379 پوائنٹس یا 0.48 فیصد اضافے کے بعد 78 ہزار 824 پر بند ہوا تھا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو محمد سہیل نے بتایا تھا کہ سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ (کنزیومر پرائس انڈیکس) مہنگائی کی شرح میں کمی ہوگی۔
مزید کہنا تھا کہ مزید توقع ہے کہ بجٹ کی منظوری کے بعد عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر اسٹاف کی سطح کا معاہدہ ہو جائے گا۔
ای ایف جی ہرمیس پاکستان کے چیف ایگزیکٹو رضا جعفری نے روشنی ڈالی تھی کہ مالی سال 2025 کے بجٹ کی منظوری آئی ایم ایف قرض پروگرام لینے کی طرف ایک بڑا قدم ہے اور سرمایہ کاروں کی جانب سے اسے مثبت دیکھا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگلی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کمی جاری رہنے کی توقع ہے، ان عوامل کے نتیجے میں تیزی کا رجحان ہے۔
چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے اس پیش رفت کو بجٹ کی منظوری کو وجہ قرار دیا تھا، جس کے سبب پاکستان کی آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر معاہدہ ہو سکے گا۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے مطابق بجٹ کی منظوری سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے میں مدد ملی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اقتصادی امور رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ ملک معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے اور پاکستان سٹاک ایکسچینج کا ہنڈرڈ انڈیکس 80 ہزار کی ریکارڈ نفیساتی حد عبورکر گیا ہے۔
بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ بتا رہی ہے کہ تاجر برادری کو بجٹ پر مکمل اعتماد ہے، بجٹ مالیاتی نظم و نسق اور مائیکرو اکنامک استحکام کی طرف لے جائے گا اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار پاکستان میں اپنا سرمایہ لگانا چاہتے ہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کی وجہ سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوگا، ایف بی آر اصلاحات کے نتیجے میں ٹیکسوں کا نظام آسان ہو گا اور اصلاحات کے نتیجے میں ٹیکس دائرہ کار بھی بڑھے گا۔
یاد رہے کہ 20 جون کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان رہا تھا، اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 2094 پوائنٹس اضافے کے بعد 78 ہزار 801 کی نئی بلند سطح پر پہنچ گیا تھا۔
اس سے اگلے روز ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای-100 انڈیکس 1199 پوائنٹس اضافے کے بعد 80 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا، تاہم کاروبار کے اختتام تک یہ رجحان برقرار نہیں رہ سکا تھا اور انڈیکس محض 9 پوائنٹس اضافے سے 78 ہزار 810 پر بند ہوا تھا۔
اس سے قبل 12 جون کو بجٹ پیش کیے جانے کے بعد 14 جون کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 877 پوائنٹس اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 77 ہزار کی سطح عبور کر گیا تھا۔
24 مئی کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 76 ہزار پوائنٹس کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچا تھا۔
15 مئی کو انڈیکس 565 پوائنٹس اضافہ کے ساتھ 100 انڈیکس 75 ہزار 96 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
اس سے قبل پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 74 ہزار کی حد عبور کرگیا تھا۔
10 مئی کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان دیکھا گیا تھا جب ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران ہی بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 427 پوائنٹس اضافے سے 73 ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہو گئی تھی۔