• KHI: Fajr 4:21am Sunrise 5:49am
  • LHR: Fajr 3:27am Sunrise 5:05am
  • ISB: Fajr 3:22am Sunrise 5:05am
  • KHI: Fajr 4:21am Sunrise 5:49am
  • LHR: Fajr 3:27am Sunrise 5:05am
  • ISB: Fajr 3:22am Sunrise 5:05am

کراچی: سمندری ہوائیں بحال ہونے سے موسم خوشگوار، 8 جولائی تک بارش کا امکان نہیں

شائع July 2, 2024
فوٹو: ڈان
فوٹو: ڈان

کراچی میں گزشتہ روز سمندری ہوائیں بحال ہونے سے شہریوں نے سُکھ کا سانس لیا، شہر میں کئی روز سے سمندری ہوا بند ہونے کے باعث شدید گرمی محسوس کی جارہی تھی، جب کہ اتوار اور پیر کی درمیانی رات گزشتہ 6 دہائیوں میں جولائی کے مہینے کی گرم ترین رات ریکارڈ کی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ یکم جولائی کی رات کو کم سے کم درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، اور ہوا میں نمی کا تناسب 70 فیصد تھا۔

چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹر سردار سرفراز نے بتایا کہ بھارتی گجرات میں ہوا میں کم دباؤ کی وجہ سے اس کا اثر کراچی کے موسم پر پڑ رہا ہے۔

انہوں نے اتوار اور پیر کی درمیانی رات کو 1960 کے بعد سے ’گرم ترین رات‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ موسمیات نے 1960 کے بعد سے موسمیاتی ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کیا تھا۔

ڈاکٹر سردار سرفراز کا کہنا تھا کہ جولائی کے مہینے کی گرم ترین رات 3 سے 4 سال پہلے 31 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سمندری ہوائیں بحال ہونے سے شہر میں آنے والے دنوں میں درجہ حرارت میں بہتری کا امکان ہے، البتہ موسم گرم اور مرطوب رہے گا، جب کہ کراچی 8 جولائی تک بارش کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔

محکمہ موسمیات نے گزشتہ روز شہر میں درجہ حرارت 38.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا جو کہ جولائی کے ماہانہ اوسط درجہ حرارت سے 4.5 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے، جولائی کا ماہانہ اوسط درجہ حرارت 33.6 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔

ماہرین کے مطابق 23 جون سے 30 جون تک جاری رہنے والی ہیٹ ویو 2015 کی ہیٹ ویو کے بعد کراچی میں گرم ترین دور تھا، جس میں 1200 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں افراد بیمار ہوئے۔

ہیٹ اسٹروک سے اموات

شہر میں شدید گرمی کی لہر کے باوجود گزشتہ 8 دنوں میں پہلی بار جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی)، ڈاکٹر روتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی، انڈس ہسپتال ، اور عباسی شہید ہسپتال (اے ایس ایچ) میں پیر کے روز ہیٹ اسٹروک سے کسی کی موت کی اطلاع نہیں ملی، جب کہ ان ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈ میں بھی ہیٹ اسٹروک کے کم مریضوں کو لایا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ ہیٹ اسٹروک سے ہونے والی اموات کی اصل تعداد کے بارے میں کوئی سرکاری اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں، تاہم ہیٹ اسٹروک کے 60 سے زائد مریض ایمرجنسی وارڈ میں زندہ یا مردہ لائے گئے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ کیسز کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی کیونکہ ریسکیو سروسز اور دیگر فلاحی تنظیموں نے گزشتہ ہفتے اپنے مردہ خانے میں لائے جانے والی لاشوں کی تعداد اس سے 3 سے 4 گناہ زیادہ رپورٹ کی۔

کارٹون

کارٹون : 7 جولائی 2024
کارٹون : 5 جولائی 2024