• KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:13pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:13pm Asr 5:12pm

پاکستان اور بھارت کا ایک دوسرے سے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ

شائع July 1, 2024
پاکستان کی جانب سے لاپتا 38 پاکستانی دفاعی اہلکاروں کی فہرست بھی فراہم کی گئی ہے — فائل فوٹو
پاکستان کی جانب سے لاپتا 38 پاکستانی دفاعی اہلکاروں کی فہرست بھی فراہم کی گئی ہے — فائل فوٹو

پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے سے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا گیا ہے۔

معاہدے کے تحت دونوں ملک ہر چھ ماہ بعد ایک دوسرے کی جیلوں میں قید افراد کی تفصیلات کا تبادلہ کرتے ہیں۔

قیدیوں کی فہرستوں کا بیک وقت تبادلہ 2008 کے قونصلر رسائی کے معاہدے کے تحت ہوتا ہے۔

معاہدے کے تحت دونوں ممالک ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔

ترجمان کے مطابق پاکستان کی جانب سے 254 بھارتی قیدیوں اور ماہی گیروں کی فہرست بھارت کے حوالے دی گئی، جبکہ بھارت نے 452 پاکستانی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کی ہیں۔

پاکستان کی جانب سے لاپتا 38 پاکستانی دفاعی اہلکاروں کی فہرست بھی فراہم کی گئی ہے جو 1965 اور 1971 کی جنگ کے بعد سے بھارت کی تحویل میں ہیں۔

خیال رہے کہ متنازع سمندری حدود اور چھوٹے ماہی گیروں کے پاس اچھے آلات کی کمی کی وجہ سے دونوں ممالک کے ماہی گیروں میں سمندری حدود تجاوز کرنا عام ہے۔

سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ماہی گیروں کی گرفتاری عام ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کی وجہ سے ان کی رہائی پیچیدہ عمل ہے۔

گرفتار ماہی گیروں کی رہائی میں ایک سال یا اس سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے لیکن زیادہ تر وہ کشتیوں سے محروم ہو جاتے ہیں کیونکہ گرفتار کرنے والے حکام ان کی کشتیاں اپنے پاس رکھتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 جولائی 2024
کارٹون : 4 جولائی 2024