• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

پی ٹی آئی کے زیر اہتمام قبائلی جرگہ، آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کا اعلان

شائع June 26, 2024
رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر— فائل فوٹو: اے پی پی
رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر— فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام قبائلی امن جرگہ میں آپریشن عزم استحکام سے متعلق قردار منظور کرتے ہوئے آپریشن کی مخالفت کا اعلان کر دیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق قبائلی امن جرگہ پشاور میں منعقد ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر اور محمود خان اچکزئی سمیت دیگر رہنماؤں اور قبائلی مشیران نے شرکت کی۔

پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام امن قبائلی جرگہ میں عزم استحکام آپریشن سے متعلق قراردار منظور کی گئی جہاں جرگے میں آپریشن کی مخالفت کا اعلان کیا گیا۔

قرارداد میں عزم استحکام آپریشن سے متعلق فیصلے میں قبائلیوں کو بھی شامل کرنے کی استدعا کی گئی، افغانستان کے ساتھ تجارتی رکاوٹیں دور کی جائیں اور پاک افغان تجارت سے متعلق جرگوں کے مطالبات تسلیم کیے جائیں، بانی پی ٹی آئی پر جعلی کیسز ختم کی جائیں۔

تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے خطاب میں کہاکہ جب تک قبائل میں امن نہیں تو ملک میں امن قائم نہیں ہوگا، کیا لاہور، کراچی، مہمند اور خیبر میں سہولیات ایک جیسی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قبائل میں پچاس سال جنگ ہورہی ہے، ہماری لاشوں پر آپریشن ہوگا جو ہم نہیں مانتے، پہلے بتائیں کہ کیسا آپریشن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عزم استحکام آپریشن پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے، اس آپریشن میں واضح اعلان کیا جائے اور اگر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا تو کوئی حمایت نہیں ہو گی۔

دوران جرگہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے قبائلی امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پختون ہر بات بہت سوچ کر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کل ہماری تقاریر سسنر ہوجاتی ہیں، آج مولانا صاحب کی تقریربھی سنسر ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی ملک میں واضح اکثریت ہے جسے تسلیم کیا جائے اور قبائلی اضلاع کا مطلب یہ ہے کہ یہ آزاد لوگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم اپنے مسائل عالمی عدالت لے کر جائیں، کوئی اور جائے یا نہیں، میں عالمی عدالت جاؤں گا۔

محمد خان اچکزئی نے کہا کہ یہ آپریشن کس لیے کیا جارہا ہے؟، آپریشن ہمارے وسائل پر قبضے کے لیے کیے جا رہے ہیں لیکن پشتون اگر اکھٹے ہوجائیں تو ان کی زمین سب سے زیادہ ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیوں سوات کے بہادر بچے کوئلے کی کان میں مررہے ہیں، ہم ملک میں غلاموں کی حیثیت سے نہیں رہنا چاہتے۔

ان کا کہنا تھا کہ کے پی کی معدینات پر پہلے حق پختونوں کا ہے اور اگر ہر کسی کو اپنے علاقے کا اختیار دیں تو ہم آئی ایم ایف کا قرضہ اتار دیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024