• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان میں رواں سال کے چھٹے پولیو کیس کی تصدیق

شائع June 26, 2024
فائل فوٹو: ڈان نیوز
فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان میں رواں سال کے دوران پولیو وائرس کا چھٹا کیس رپورٹ ہوا ہے، جس سے گزشتہ سال میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد برابر ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس سے ملاقات کے صرف ایک روز بعد ہی پاکستان کے صوبے بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ ہوگیا۔

ڈان کو موصول ہونے والے دستاویز کے مطابق پولیو وائرس کا شکار ہونے والے متاثرہ بچے کی عمر 18 ماہ ہے جو قلع عبداللہ کے علاقے کلی سیدان کا رہائشی ہے، جس کو پیدائش سے اب تک پولیو کے قطرے نہیں پلائے گئے تھے۔

متاثرہ بچے کے والدین کے مطابق یکم جون کو ان کے بیٹے کو تیز بخار ہوا اور پھر 2 دن بعد بچے کے سیدھے پیر میں کمزوری محسوس ہونا شروع ہوئی۔

بچے کو پہلے مقامی ہسپتال لے جایا گیا اور پھر وہاں سے 8 جون کو کوئٹہ کے الخیر پرائیوٹ ہسپتال بھیجا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈینیٹر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ نے تصدیق کی کہ قلعہ عبداللہ سے رپورٹ ہونے والا یہ دوسرا کیس ہے، اور مجموعی طور پر رواں سال میں بلوچستان سے پانچواں کیس رپورٹ ہوا ہے، جب کہ ملک بھر کے 40 اضلاع میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

حال ہی میں نیشنل کوآرڈینیٹر انسداد پولیو پروگرام کا چارج سنھبالنے والے انوار الحق نے کہا کہ پولیو وائرس لوگوں کی نقل وحرکت کے ساتھ پھیلتا ہے جس کا صرف پولیو ویکسین کے ذریعے ہی روکا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے رواں سال پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی 5 مہم چلائیں، لیکن بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں ہمیں سیکیورٹی مسائل اور مقامی لوگوں کے احتجاج کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اس سے قبل ملک بھر کے 6 اضلاع سے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

قومی ادارہ صحت میں قائم انسداد پولیو لیبارٹری کے مطابق 21 فروری سے 27 فروری کے درمیان کوئٹہ، چمن، اور پشاور سے لیے گئے سیوریج کے پانی کے 2،2 نمونوں اور کراچی کے ضلع کورنگی، ضلع جنوبی اور بلوچستان کے ضلع مستونگ سے لیے گئے ایک ایک نمونے میں پولیو وائرس پایا گیا۔

قومی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں رواں سال مثبت ماحولیاتی نمونوں کی تعداد 65 ہوگئی ہے، تمام مثبت نمونوں میں پائے گئے وائرس کا تعلق وائے بی تھری اے کلسٹر سے ہے۔

قومی ادارہ صحت نے کہا کہ وائے بی تھری اے کلسٹر 2021 میں پاکستان میں ختم ہو گیا تھا اور جنوری 2023 میں سرحد پار سے ملک میں واپس آیا تھا، اس وقت سے یہ کلسٹر 150 سے زائد ماحولیاتی نمونوں اور 5 کیسز میں پایا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024