• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

پنجاب اسمبلی سے اگلے مالی سال کے 39 کھرب 86 ارب مالیت کے مطالبات زر کی منظوری

شائع June 25, 2024
فائل فوٹو: اے پی پی
فائل فوٹو: اے پی پی

پنجاب اسمبلی میں مالی سال 25-2024 کے بجٹ پر بحث مکمل ہونے کے بعد ایوان نے 39 کھرب 86 ارب 69کروڑ 20لاکھ 68ہزار روپے مالیت کے 41 مطالبات زر کی منظوری دے دی گئی اور اپوزیشن کی 15 کٹوتی کی تحاریک مسترد کر دی گئیں۔

ڈان نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث مکمل ہو گئی جس کے بعد پنجاب اسمبلی بدھ کے روز مالی سال 25-2025 کے فنانس بل کی منظوری دے گی۔

کل فنانس بل پاس ہونے سے بجٹ کی منظوری کا تمام عمل مکمل ہوجائے گا۔

صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے کہاکہ 5ہزار 446 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیا ہے اور 842ارب کا کیش کور موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مہنگائی کی شرح کو تاریخ میں پہلی بار 11.8 فیصد پر لے کر آئے ہیں اور صحت، تعلیم، امن و امان، روشن گھر اور اپنی چھت کے منصوبے ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہناتھاکہ اپوزیشن نے بجٹ پر تجاویز دینے کے بجائے الزام تراشی اور گالم گلوچ پر وقت ضائع کیا اور گورنر ہائوس اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے اخراجات کا پروپیگنڈہ حقائق کے برعکس ہے۔

بجٹ کے مطالبات زر کی منظوری کے لیے اپوزیشن کی تعلیم، صحت، پولیس اور دیگر محکموں کے بارے میں کٹوتی کی 41 تحاریک مسترد کر دی گئیں۔

اپوزیشن ارکان نے پولیس کے بجٹ پر شدید تنقید کی اور پولیس کے لیے فنڈز رکھنے کی مخالفت کی اور دیگر محکموں کو دیے جانے والے بجٹ کو بھی اپوزیشن نے تنقید کا نشانہ بنایا۔

ایوان میں وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے اپوزیشن کی تنقید پر برہمی کا اظہار کیا۔

بجٹ کی منظوری کا عمل بدھ کے روز مکمل کر لیا جائے گا۔

اسپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بدھ کے روز دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024