• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm

نیب اور معیشت ساتھ نہیں چل سکتے، ہمیں نیب کو ختم کرنا ہے، بلاول بھٹو

شائع June 25, 2024
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نیب اور معیشت ساتھ نہیں چل سکتے، ہمارے منشور میں ہے کہ نیب کو ختم کرنا ہے۔

مالی سال 25-2024 کے بجٹ کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کو روٹی کپڑا اور مکان کی فکر ہے، ان کو روٹی کپڑا مکان، غربت اور مہنگائی میں دلچسپی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام امید رکھتے ہیں کہ ہم ذاتی مسائل ایک طرف رکھیں گے، وزیراعظم شہباز شریف میثاقِ معیشت کی بات کی، میثاقِ معیشت کے بغیر مسائل کے حل نہیں مل سکتے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کو سیاسی ایشو سے دلچسپی نہیں، معاشی بحران سے ہے، عوامی مسائل کم کریں اورانہیں مشکلات سےنکالیں، عوام کایہ مسئلہ نہیں کہ کون جیل میں جائےگا یا نہیں، عوام کامسئلہ بڑھتی مہنگائی اورغربت ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اپوزیشن کو بھی چاہیے کہ ہمارے ساتھ بیٹھیں، اپوزیشن احتجاج کی بجائے اپنی تجاویز دے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، دعا گو ہیں وزیر اعظم پاکستان کو مشکل سے نکالنے میں کامیاب ہوں، مہنگائی میں کچھ کمی آرہی ہے امید عوام اس کمی کو محسوس کریں گے،اگر حکومت مہنگائی کم کرنے میں کامیاب ہوتی ہے تو یہ سب سے بڑی کامیابی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ پانچ سال پہلے 35 ہزار میں ایک گھر کا گزر بسر ہو جاتا تھا لیکن اب نہیں ہوتا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے فنڈ میں 27 فیصد اضافہ ہوا، باجوہ ڈاکٹرائن سے اٹھارویں ترمیم، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو خطرہ تھا، ہمیں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو آئینی تحفظ دینا تاکہ کوئی سازش کامیاب نہ ہو۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بجٹ سے مثبت چیزیں نکالنا میرے لیے مشکل تھا، ہم کہتے ہیں ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ہے، ہم کہتے ہیں مافیاز کو پکڑیں گے لیکن ابھی تک ناکام ہیں، ہمارا فلسفہ ہے کہ اگر ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہے تو بڑے لوگوں اور کمپنیوں پر ڈائریکٹ ٹیکس لگانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں ٹیکس کلیکشن اور ٹیکس نیٹ بہتر کررہے ہیں، ہم بزنس کمیونٹی کو ڈرانے کی کوشش نہیں کرتے، ہم نیب ایف آئی کو استعمال نہیں کرتے یہ سٹریٹیجی کامیاب ہوئی ہے، وفاقی حکومت یہ کرے کو صوبے کو سیلز ٹیکس جمع کرنے کا اختیار دے، صوبے سیلز ٹیکس اکٹھا کریں گے تو آپ کے اکاؤنٹ میں جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ تجرباتی طور پر اس پر دو سال کام کریں، اگر کامیابی ہوتی ہے تو اچھی بات ہے نہیں تو فیصلہ واپس لے لیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا پینگوئنز کے لیے پریشان ہے، ہمالیائی گلیشئر پگھلے تو 25 کروڑ عوام کا کیا ہوگا، امپورٹڈ کول کے بجائے مقامی وسائل کو استعمال کرنا ہوگا، سولر انرجی، مقامی انرجی اور کوئلے کو سپورٹ کریں۔

بلاول بھٹو نے نیب ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے پولیٹیکل انجینئرنگ اور ملکی معیشت بٹھانے والا ادارہ قرار دیا، انہوں نے کہا کہ نیب اور معیشت ساتھ نہیں چل سکتے، ہمارے منشور میں ہے کہ نیب کو ختم کرنا ہے، اب تو وہ بھی جو اس کے سب سے بڑے حامی تھے، وہ بھی شاید اب اس اقدام کو سپورٹ کریں۔

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ یہ کہنا غلط ہے کہ سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا کوئی کام نہیں ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے اپنی تقریر میں اٹھائے گئے نکات اور تجاویز پر غور کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024