• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm

خاور مانیکا تشدد کیس: پی ٹی آئی وکیل فتح اللہ برکی کی درخواست ضمانت خارج، گرفتار کرلیا گیا

شائع June 24, 2024
فائل فوٹو: ڈان نیوز
فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد کی انسداد دہشت گری عدالت نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق خاوند خاور مانیکا تشدد کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل فتح اللہ برکی کی درخواست ضمانت خارج کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق عدالت نے دیگر پی ٹی آئی وکلا کی ضمانت کنفرم کردی، ضمانت کی درخواستوں پر سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔

درخواست گزاران کی جانب سے ریاست حسین آزاد ایڈووکیٹ، سردار مصروف ایڈووکیٹ اور دیگر وکلا عدالت میں پیش ہوئے، مقدمے میں نامزد ملزم عثمان ریاض گل اور دیگر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے فتح اللہ برکی کی درخواست ضمانت خارج کردی جس کے بعد پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔

پی ٹی آئی وکلا عثمان ریاض گل،فتح اللہ برکی، زاہد بشیر ڈار نے درخواست ضمانت دائر کی تھیں تاہم ملزمان میں مرزا عاصم بیگ، انصر محمود کیانی، سعید خان سدوزئی بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ 31 مئی کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا پر احاطہ عدالت میں حملہ کرنے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے وکیل عثمان گل کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی۔

30 مئی کو پی ٹی آئی کے دیگر وکلا نعیم حیدر پنجوتھہ، علی اعجاز بٹر زاہد ڈار اور مرزا عاصم بیگ کی عبوری ضمانت منظور ہو گئی تھی۔

یاد رہے کہ 30 مئی کو عدالت کے احاطے میں پاکستان تحریک انصاف کے وکلا کی جانب سے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا پر حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

خاور مانیکا پر عدالتی احاطےمیں کیے گئے حملے کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانے رمنا میں درج کرلیا گیا، مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل کی گئی تھیں۔

29 مئی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کے سماعت کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے وکلا نے بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا پر عدالت کے باہر حملہ کردیا تھا جب کہ اس سے قبل کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلا اور خاور مانیکا کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی تھی۔

خاور مانیکا دلائل دینے کے بعد جیسے ہی کمرہ عدالت سے باہر نکلے تو پی ٹی آئی کارکنان نے ان پر بوتلیں دے ماری، بعد ازاں پی ٹی آئی کے وکلا نے خاور مانیکا پر حملہ کردیا اور ان کو تھپڑ مارنے کی کوشش کی، وکلا کے حملے سے خاور مانیکا زمین پر گر گئے اور اپنی جان بچا کر احاطہ عدالت سے روانہ ہوگئے۔

بعد ازاں رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز نے کہا تھا کہ آج خاور مانیکا نے بری طرح کے لفظ استعمال کی، جج صاحب کو ان کو روک دینا چاہیے تھا، انہوں نے اخلاق سے گری ہوئی باتیں کی ہیں، ہمیں اس بات کا افسوس ہے، ہمیں پتا ہے کہ آج عدالتوں پر دباؤ ہے، انصٓاف کے منصب پر بیٹھ کر آپ کو انصاف کرنا چاہیے، یہ صرف التوا کرنے کے طریقے ہیں تاکہ ضمانتیں نا ہوسکیں اور ریلیف نا مل سکے۔

اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ یہ ایک بھونڈی سازش تھی سابق وزیر اعظم اور بشریٰ بی بی کو پابند سلاسل رکھنے کی، یہ کیس ختم ہوچکا ہے، اس کیس کا فیصلہ آج آجانا تھا، الحمد اللہ مجھے ساتھیوں پر فخر ہے کہ جس طرح کی اشتعال انگیز گفتگو کی عدالت میں خاور مانیکا نے اس پر ہمارے ساتھیوں نے تدبر کا مظاہرہ کیا، ہم لوگ عمران خان کی رہائی کے لیے چپ رہے لیکن یہ ہماری کمزوری نہیں ہماری طاقت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024