سندھ کا پہلا ہیومن ملک بینک غیر فعال کردیا گیا
محکمہ صحت سندھ کی جانب سے ملک کا پہلا ہیومن ملک بینک (ماں کے دودھ کا ڈونر بینک) دینی مدرسے کے فتوے کے بعد بند کرکے غیر فعال کردیا گیا۔
سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونیٹولوجی (ایس آئی سی ایچ این) نے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی کہ ہیومن ملک بینک کو غیر معینہ مدت اور اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے رہنمائی فراہم کرنے تک بند کردیا گیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ ایس آئی سی ایچ این دارالعلوم کراچی اور اسلامی نظریاتی کونسل سے ہیومن ملک بینک سے متعلق مزید رہنمائی حاصل کرے گا۔
بیان کے مطابق دارالعلوم کراچی کی جانب سے حال ہی میں جاری کیے گئے تازہ فتوے کے بعد ہیومن ملک بینک کو بند کرنا یقینی بن گیا تھا، اس لیے بینک کو بند کرکے مذہبی رہنمائی حاصل کی جائے گی۔
ادارے کا کہنا تھا کہ ایس آئی سی ایچ این بچوں کو ماں کا دودھ فراہم کرنے کے لیے میڈیکل اور مذہب کے اخلاقیات اور تعلیمات پر عمل کرنے کا پابند ہے، اس لیے اس سلسلے میں مزید رہنمائی لی جائے گی۔
خیال رہے کہ محکمہ صحت سندھ نے یونیسیف کے تعاون سے رواں ماہ جون کے آغاز میں صوبائی دارالحکومت کراچی کے علاقے کورنگی میں موجود بچوں کے ہسپتال میں ہیومن ملک بینک کھولا تھا۔
مذکورہ ملک بینک پاکستان کا پہلا اور واحد بینک تھا، جس کا مقصد دودھ پلانے والی ماؤں کے عطیہ کردہ دودھ کو جمع کرنے سمیت اسے حفظان صحت کے اصولوں کے تحت پراسیس اور ذخیرہ کرنے کے ساتھ اس کی ضرورت مند بچوں میں تقسیم کرنا تھا۔
تاہم ملک بینک کھولے جانے کے بعد متعدد مذہبی حلقوں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا اور اسے غیر شرعی قرار دیا گیا، جس کے بعد دارالعلوم کراچی نے فتویٰ بھی جاری کیا، جس پر اب ملک بینک کو بند کردیا گیا۔