پشاور ہائیکورٹ: ٹک ٹاک بند کرنے کی درخواست پر سماعت، پی ٹی اے کو نوٹس جاری
پشاور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک بند کرنے کی درخواست پر پی ٹی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 26 جون تک ملتوی کردی۔
پشاور ہائی کورٹ میں پاکستان میں ٹک ٹاک بند کرنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست میں ہماری استدعا ہےکہ ٹک ٹاک کو بند کیا جائے، گزشتہ سماعت پر عدالت نے فریقین سے جواب طلب کیا تھا۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم ٹک ٹاک کو ریگولیٹ نہیں کرتے، پی ٹی اے اس کو ریگولیٹ کرتی ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس میں ہم نے پی ٹی اے کو نوٹس کیا تھا جس پر درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر بابر شہزاد نے جواب دیا کہ پی ٹی اے کو نوٹس نہیں کیا تھا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ توہین مذہب کے جو مواد ہے اس پرحکم امتناع جاری کرے کہ وہ پوسٹ نہ ہوں، جس پر جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے استفسار کیا کہ آپ تمام ٹک ٹاک میٹریل سے ناراض نہیں ہے۔
بیرسٹر بابر شہزاد نے جواب دیا کہ جو توہین مذہب کے مواد ہے اس پر پابندی لگائی جائے، پاکستان میں ٹک ٹاک کے بہت زیادہ استعمال ہے، دنیا میں زیادہ استعمال کرنے والے دو ممالک میں پاکستان شامل ہے۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ ہمارے لوگوں کا اور کوئی کام نہیں ہے، اور نہ فارغ بیٹھے ہوتے ہیں۔
بعد ازاں، عدالت نے پی ٹی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 26 جون تک ملتوی کردی۔