• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کیلئے سائیکولوجیکل اسکریننگ کا نظام متعارف کیا جارہا ہے، وفاقی وزیر

شائع June 20, 2024
اعظم نذیر تارڑ۔ فوٹو: ڈان نیوز
اعظم نذیر تارڑ۔ فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کے لیے سائیکولوجیکل اسکریننگ کا نظام متعارف کیا جارہا ہے۔

اٹک میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اٹک میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہے، رشتے نبھانے کا تعلق صرف لفظوں سے نہیں بلکہ عمل سے بھی ہوتا ہے، میں بہت رنجیدہ ہوں اور اس سے زیادہ پریشان ہوں کہ ہمیں سیکیورٹی کے اقدامات میں کتنے حد تک اصلاح کی ضرورت ہے، اس بات پر ہمیں غور و خوض کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ 15 جون کو پنجاب کے ضلع اٹک کی ضلع کچہری میں ایلیٹ فورس کے اہلکار نے فائرنگ کرکے 2 وکلا کو قتل کردیا تھا جب کہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد ہم نے وزیر اعلی پنجاب سے رابطہ کیا اور ان کو ٹاسک دیا کہ اس کی تفتیش میں رعایت نہیں برتی جانی چاہیے تاکہ یہ غلط فہمی نا ہو کہ ملزم پولیس کا افسر ہے تو اس کے ساتھ کوئی رعایت برتی جائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ٹیسٹ کیس ہے، انصاف ہوگا اور آپ کو انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا، ڈیوٹی کرتے ہوئے ہمارے بھائیوں کو قتل کیا گیا، اس کا مقصد تھا کہ ایک پیغام دیا جائے کہ وکلا نے مقدمے ہارنے نہیں ہے تو یہ بدنصیبی ہے اس ذہنیت کی، ہمارے بزرگ کہتے تھے وکیل کا کام اپنا مقدمہ عدالت کے سامنے رکھنا ہے، وہ اس مقدمے کے نتائج کا ذمہ دارر نہیں ہوتا۔

اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ اس معاملے پر کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، یہ بیہمانہ قسم کے واقعات ہیں اور اس پر حکومت کی سنجیدگی نظر آتی رہے گی، یہ جذباتی باتیں نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مقتول کے خاندان والوں کی سپورٹ کی بات ہو رہی ہے تو میں یہ کہتا ہوں کہ انسان کا تو کوئی نعم البدل نہیں ہے، وزیر اعلی پنجاب نے کہا ہے کہ ہم اس کام کو مل کر کریں گے اور 2 کروڑ روپے تو فوری طور پر دے دیے جائیں گے، وکلا کسی بھی معاشرے میں انسانی حقوق اور انصاف کی فراہمی کے حوالے سے اہم طبقہ ہے، ان کا کردار بہت اہم ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے تدارک کے لیے آئندہ بھی سوچنا چاہیے، جو سیکیورٹی پہ مامور اہلکار ہیں ان کی ایک سائیکولوجیکل اسکریننگ کا نظام متعارف کیا جارہا ہے، جس شخص کے ہاتھ میں ہتھیار ہے اور اس نے ٹریگر دبانا ہے اور اس کی رسائی ہر جگہ ہے تو اس کے بارے میں ہمیں بہت محتاط ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیر قانون نے بتایا کہ پنجاب میں دو تین ماہ میں وکلا کو فتح کرنے، ان کو ان کے حقوق سے ہٹانے کی جو کوشش کی گئی اس کا نتیجہ سب نے دیکھ لیا، ہماری برادری کو تو یہ اعزاز حاصل ہے کہ جب بھی ملک پہ یا جمہوریت پر مشکل وقت آیا تو وکلا متحد ہوگئے اور حق پر کھڑے رہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024