ایف بی آر کو نان فائلرز کے گیس اور بجلی کے کنکشن کاٹنے کا اختیار مل گیا
وفاقی حکومت نے ایف بی آر کو نان فائلرز کے موبائل فون سمز بند کرنے کے بعد بجلی اور گیس کے کنکشن کاٹنے کا اختیار بھی دے دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین امجد زبیر ٹوانہ نے واضح کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تجویز کردہ نان فائلرز پر سفری پابندیاں فوری طور پر عائد نہیں کی گئی ہیں۔
سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، جس میں چیئرمین ایف بی آر پیش ہوئے اور انہوں نے نان فائلرز سے متعلق حکومتی اقدامات پر وضاحت دی۔
اجلاس میں شیری رحمٰن، محسن عزیز، انوشہ رحمٰن، احمد خان، شہزاب درانی، فاروق نائیک، شبلی فراز اور منظور احمد کاکڑ نے شرکت کی۔
چیئرمین ایف بی آر نے نان فائلرز پر سفری پابندیوں سے متعلق خدشات کو دور کرتے ہوئے وضاحت دی کہ نیشنل ٹیکس نمبر (این ٹی این) کو بیرون ملک سفر کے لیے پاسپورٹ کے ساتھ منسلک کرنے کی شرط کا اطلاق نوٹس اور انکم ٹیکس جنرل آرڈر میں شمولیت کے بعد ہی ہوگا۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے بجٹ کے دوران نان فائلرز کے لیے متعدد سزائیں تجویز کی ہیں، جن میں بیرون ملک سفر پر پابندی بھی شامل ہے، جس کا مقصد نان فائلرز کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے پر مجبور کرنا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا تھا کہ حکومت ان اقدامات کے ذریعے ٹیکس کو بڑھانا اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو وسیع کرنا چاہتی ہے۔
فنانس بل میں نان فائلرز کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکنے کے لیے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114 بی میں ترامیم کی تجویز دی گئی ہے۔
مذکورہ سیکشن کی ذیلی شق 2 پہلے ہی ایف بی آر کو موبائل فون سمز کو غیر فعال کرنے اور نان فائلرز کے بجلی اور گیس کے کنکشن کاٹنے کا اختیار دے چکی ہے۔
’پاکستان کا شہری‘، جس پر ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے لیکن وہ ایسا نہیں کرتا تو اسے بیرون ملک سفر کرنے سے روکا جاسکتا ہے، اگر پارلیمنٹ یہ تجویز منظور کرلیتی ہے۔