• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

مجھ پر کسی نے دباؤ نہیں ڈالا، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

شائع June 15, 2024
—فائل فوٹو: فیس بک
—فائل فوٹو: فیس بک

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا ہے کہ سندھ کی عدلیہ پر کسی مخصوص کیس میں دباؤ ڈالنے کی کوشش نہیں کی گئی۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے عدالت عالیہ میں لینڈ رجسٹریشن سسٹم کے افتتاحی تقریب کے موقع پر یہ اہم بیان دیا۔

چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے واضح کیا کہ الیکشن ٹریبونل کے جج کا تبادلہ معمول کی کارروائی تھی، ججز کے تبادلے کا نظام بہت پیچیدہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کی عدلیہ پر کسی مخصوص کیس میں دباؤ ڈالنے کی کوشش نہیں کی گئی، کچھ کوششیں ایسی ضرور ہوئیں لیکن خدا کی رحمت سے مجھ پر کسی نے دباؤ نہیں ڈالا۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد احمد خان نے کہا تھا کہ مختلف ادارے عدلیہ میں مداخلت میں ملوث ہیں، مداخلت کاآغاز مولوی تمیز الدین کیس سے شروع ہوا، عدلیہ میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کا جلد اختتام ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں مداخلت سے مل کر جان چھڑانا ہوگی، ہماری جوڈیشری بغیر کسی ڈر خوف لالچ کے فرائض سر انجام دے رہی ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد احمد خان نے کہا تھا کہ ایک جج سے میری فون پر بات ہوئی جو ان کے ساتھ ہوا وہ سب انہوں نے بتایا، جج صاحب کا کہنا تھا کہ مجھے خوف نہیں میں اپنا کام ایمانداری سے انجام دوں گا۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ججز پر دباؤ کے حوالے سے شکایات آئی ہیں، اللہ کا خوف رکھنے والے کسی بلیک میلنگ سے نہیں ڈرتے، مزید کہا کہ 2007 میں عدالتی نظام کی خاطر اکیلا گھر سے نکل پڑا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024