عمران خان کی 6، بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت کے کیس پر سماعت 26 جون تک ملتوی کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق عمران خان کے خلاف توڑ پھوڑ، احتجاج پر درج 6 مقدمات میں درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے سماعت کی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکلا عثمان گل اور خالد یوسف چوہدری عدالت کے روبرو پیش ہوئے، وکلا نے بتایا کہ سینئر وکیل سلمان صفدر اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہیں۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت سلمان صفدر کے آنے تک سماعت میں وقفہ کر دے، وکیل عثمان ریاض گل نے بتایا کہ شاہزیب کیس کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ حاضری کے بغیر ضمانت قبل از گرفتاری کنفرم نہیں ہو سکتی۔
اس پر جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ میں نے جو فیصلہ پڑھا اس کے مطابق عدالت حاضری معاف کر کے ضمانت سن سکتی ہے اور میں نے ایسا کیا بھی ہے تاہم وکیل نے بتایا کہ سپریم کورٹ اپنی ججمنٹ میں یہ واضح کر چکی ہے کہ ہر پیشی پر ملزم کی حاضری لازمی ہے، عدالت نے یہ بھی دیکھنا ہے کہ 17 گریڈ کا افسر 6 ماہ سے عدالت کے آرڈر روند رہا ہے۔
اس پر وکیل خالد یوسف چوہدری نے کہا کہ عدالت عمران خان کی وڈیو لنک کے ذریعے حاضری کے احکامات جاری کرے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔
وقفے کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر عدت نکاح کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل سردار مصروف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی 6 اور بشری بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔
سردار مصروف نے بتایا کہ درخواست ضمانتوں پر دلائل سینئر وکیل سلمان صفدر نے دینے ہیں، تاہم سلمان صفدر آج اسلام آباد ہائی کورٹ سے اڈیالہ جیل جائیں گے، اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت مقرر ہے، لہذا عدالت اس کیس میں عید کے بعد کی تاریخ رکھ دے۔
جج افضل مجوکا نے بتایا کہ اس کیس میں بانی پی ٹی آئی کی حاضری کا آرڈر کروں گا، آرڈر میں لکھوں گا کہ ہر صورت عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری یقینی بنائی جائے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 26 جون تک کے لیے ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ 4 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر 11 جون کو دلائل طلب کرلیے تھے۔
22 مئی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت 4 جون تک ملتوی کردی تھی۔
16 مئی کو عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے تھے۔
25 مارچ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نےضمانت کی درخواستوں پر عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے تھے۔
عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ کو حکم دیا تھا کہ 4 اپریل کو عمران خان اور بشری بی بی کو پیش کیا جائے۔
واضح رہے کہ 12 مارچ کو اسلام آباد کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت کیس کی سماعت میں عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو ویڈیو لنک سسٹم ٹھیک کروا کر بانی پی ٹی آئی کی حاضری لگوانے کا حکم دے دیا تھا۔
تاہم 20 مارچ کو اڈیالہ جیل حکام نے 20 مارچ کو بھی بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری نہیں لگوائی تھی۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت کے کیس میں آئندہ سماعت پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
اس سے گزشتہ سماعت (6 مارچ) پر اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عمران خان کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں دائر درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران ویڈیو لنک پر درخواست گزاروں کی عدم پیشی پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا تھا۔
اس سے قبل ہونے والی سماعت میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر کی عدم پیشی پر جج نے اظہار برہمی کیا تھا۔
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ ترنول، رمنا، سیکرٹریٹ ، کوہسار اور تھانہ کراچی کمپنی میں 6 مقدمات درج ہیں جبکہ بشری بی بی کے خلاف تھانہ کوہسار میں توشہ خانہ جعلی رسیدوں کا مقدمہ درج ہے۔