• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:43am
  • LHR: Fajr 5:01am Sunrise 6:24am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:32am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:43am
  • LHR: Fajr 5:01am Sunrise 6:24am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:32am

2 سو سے زائد پاکستانی زائرین ایران سے واپسی پر رمدان بارڈر پر پھنس گئے

شائع June 9, 2024
—فائل فوٹو: اسمعیل ساسولی
—فائل فوٹو: اسمعیل ساسولی

کراچی سے تعلق رکھنے والے 2 سو سے زائد زائرین ایران سے واپسی پر رمدان بارڈر پر پھنس گئے۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق گوادر سے متصل ایرانی صوبے سیستان بلوچستان کی رمدان سرحد پر پاکستانی حدود میں حکومت بلوچستان کے اقدامات کے خلاف احتجاج کے باعث شاہراہیں بند ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بارڈر پر 2 روز سے پھنسے زائرین میں بچے، خواتین اور معمر افراد بھی شامل ہیں، زائرین کو رہائش، کھانے پینے سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے۔

زائرین کی جانب سے حکام بالا سے معاملے کا نوٹس لینے اور تعاون کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نوشکی میں ہلاکتوں کے بعد مسافروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اہم سڑکوں پر مزید چیک پوسٹس قائم کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باعث بلوچستان میں شاہراہیں بند کردی تھیں۔

صوبائی حکومت کی جانب سے ٹرانسپورٹرز کے لیے کوئٹہ تفتان اور کوسٹل ہائی ویز پر سیکیورٹی پکٹس لگانے کے لیے جاری کیے گئے نئے ایس او پیز کے خلاف ٹرانسپورٹر یونین احتجاج کر رہی تھیں، یہ فیصلہ نوشکی میں ایک حملے کی وجہ سے کیا گیا تھا جس میں مسلح افراد نے 9 افراد کو ان کی نسلی شناخت کی بنیاد پر اغوا کے بعد قتل کر دیا تھا۔

اس فیصلے کے خلاف ہونے والے ایک اجلاس میں صوبائی وزرا کی جانب سے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کروانے کے باوجود ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال کرتے ہوئے مختلف مقامات پر شاہراہیں بلاک کر دی تھیں۔

احتجاج کے باعث ٹریفک معطل ہو گئی جس سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کے لیے ٹرانسپورٹ دستیاب نہیں تھی۔

ٹرانسپورٹرز نے نئے ایس او پیز کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ یہ انہیں اعتماد میں لیے بغیر تیار کیے گئے ہیں، انہوں نے حکومت سے نئی چیک پوسٹس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ ہر چیک پوسٹ پر ان کی بسوں کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔

وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو، وزیر زراعت علی مدد جتک اور پیپلز پارٹی کے رہنما لیاقت لہری نے یونین رہنماؤں سے مذاکرات کیے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا تھا، ضیا اللہ لانگو نے ٹرانسپورٹرز سے کہا تھا کہ ان کے مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ اس مسئلے کو ’باہمی مشاورت‘ سے حل کیا جاسکتا ہے۔

علی مدد جتک کا کہنا تھا کہ ہم ٹرانسپورٹرز کے مطالبات وزیر اعلیٰ بلوچستان کے سامنے اٹھائیں گے اور اس کے بعد ٹرانسپورٹرز کو درپیش مسائل حل کیے جائیں گے، انہوں نے یقین دلایا کہ وزیراعلیٰ ٹرانسپورٹرز سے جلد ملاقات کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 6 نومبر 2024
کارٹون : 5 نومبر 2024