• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پاکستان اور چین سی پیک کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے پرعزم ہیں، وزیراعظم

شائع June 5, 2024
وزیر اعظم شہباز شریف — فوٹو: اے پی پی
وزیر اعظم شہباز شریف — فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے پاکستان اور چین پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے پرعزم ہیں جہاں اس منصوبے سے خطے اور دنیا میں ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔

چینی قیادت کے ساتھ اہم ملاقات سے قبل گلوبل ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم مشکل وقت میں پاکستان کی بھرپور حمایت کرنے پر چین کےت صدر شی جن پنگ اور چینی حکومت کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کا اپ گریڈ شدہ ورژن مزید روشن مستقبل کی نوید ہے، سی پیک پہلے ہی تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے اور اس کے فریم ورک کے تحت صنعت کاری، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کان کنی پر ترجیحی شعبوں کے طور پر توجہ دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ باہمی تعاون کے جذبے سے سرشار سی پیک کے اپ گریڈ شدہ ورژن میں 60 سے زائد اعلیٰ معیار کے تعاون کے منصوبوں کا تصور پیش کیا گیا ہے اور پاکستان چین کے ساتھ اپنی دیرینہ اور پائیدار شراکت داری کو مزید بلندیوں تک پہنچا کر اس مقصد کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اپنے اس دورے کو پاکستان اور چین کے درمیان سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع سمجھتا ہوں، ذاتی طور پر یہ میرے لیے ایک بار پھر امن، سلامتی اور ترقی کے معاملات پر چینی دانش سے فائدہ اٹھانے کا موقع ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بار وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے میں نے ایک جامع گورننس اور معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ غیر یقینی بین الاقوامی معاشی منظرنامے میں ہماری معیشت کو مضبوط بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ ہماری بنیادی توجہ قواعد و ضوابط کو بہتر بنانے، پالیسیوں کے تسلسل کو برقرار اور مضبوط، مساوی اور لچکدار معاشی ترقی کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کاروبار دوست ماحول کو فروغ دے رہی ہے تاکہ پیداوار میں اضافے کے ذریعے برآمدات کو فروغ دیا جا سکے، سروسز کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے حکومت نے ووکیشنل ٹریننگ پروگراموں کی تعداد میں اضافے جیسے اقدامات پر کام شروع کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہنرمندی کی ترقی کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کیونکہ میرا مقصد ترقی اور خوشحالی کے چین کے کامیاب ماڈل سے استفادہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی تمام کاوشوں میں ہم چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حمایت اور تحفظ کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں کیونکہ وہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں بے پناہ کردار ادا کر رہے ہیں۔

پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور اس میں اضافے کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ یہ کونسل کاروبار میں آسانی، رکاوٹوں کو دور کرنے اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین ہم آہنگی کو بہتر بنانے کے لیے نتائج دے رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان میں زراعت، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی جیسے کلیدی شعبوں کو ترجیح دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ ہمارے اصلاحاتی اقدامات اور بیرونی براہ راست سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے ترجیحی شعبوں کو سی پیک کے اپ گریڈ ورژن یعنی ترقی، معاش، جدت، گرین اور کھلی راہداریوں کے لیے تصور کردہ پانچ راہداریوں سے جوڑ دیا گیا ہے، خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی اور صنعتکاری سی پیک کی ’گروتھ کوریڈور‘ سے مطابقت رکھتی ہے اور اسی طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی ایک اور قومی ترجیحی شعبے کے طور پر جدت کوریڈور سے مطابقت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کا اوپن کوریڈور بین الاقوامی شراکت داروں تک ہماری رسائی سے مطابقت رکھتا ہے تاکہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کر سکیں اور فائدہ اٹھا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت چین اور پاکستان کے درمیان نئی معیار کی پیداواری قوتوں کے میدان میں مزید اعلیٰ تعلیمی تعاون حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے اور دوسری طرف دونوں ممالک اور عوام کے درمیان دوستی اور اعتماد کو مزید پروان چڑھانا چاہتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بین الاقوامی امن اور علاقائی استحکام، پائیدار ترقی کے فروغ اور زیادہ مساوی، خوشحال اور پرامن دنیا کے لیے پاکستان ایک چین کے تصور کا حامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان 73 سال پر محیط آہنی دوستی ہے اور ہماری ہرموسم میں آزمودہ تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری ایک مضبوط درخت بن چکی ہے جس کی جڑیں دونوں ممالک کے عوام کے دلوں میں پیوست ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے پختہ یقین ہے کہ دونوں ممالک کی مشترکہ کاوشوں سے پاک چین تعاون سے مزید فوائد حاصل ہوں گے اور ہمارے شہریوں کی زندگیوں میں بہتری آئے گی جو ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک سے خطے اور دنیا میں ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا، پاکستان اور چین سی پیک کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ علاقائی رابطوں کو فروغ دے کر مشترکہ خوشحالی کا مقصد حاصل کیا جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024